ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ "اسرائیلی فوج نے لبنان میںبارہا اور غیر قانونی طور پر طبی عملے اور صحت کی سہولیات پر حملے کیے ہیں، جو کہجنگی جرائم کے زمرے میں آتے ہیں”۔
انسانی حقوق کیعالمی تنظیم نے قابض فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ صحتکی ٹیموں اور سہولیات پر غیر قانونی حملوں کو فوری طور پر بند کرے۔
اس نے اسرائیل کےاتحادیوں پر زور دیا کہ وہ اس کو ہتھیاروں کی منتقلی کو معطل کر دیں۔ کیونکہ اساسلحے کو سنگین خلاف ورزیوں کے لیےاستعمال کیا جا رہا ہے۔
تنظیم نے تین حملوں کی بھی نشاندہی کی جن میں قیاس جنگی جرائم شامل ہیں۔ ان میں اسرائیلیفوج نے 3 اکتوبر 2024 کو وسطی بیروت کے قریب ایک سول ڈیفنس سنٹر میں پیرامیڈیکس سمیتعملے، نقل و حمل کے ذرائع اور طبی سہولیات پر غیر قانونی طور پر بمباری کی تھی۔چار اکتوبر کو جنوبی بیروت میں ایک ایمبولینس اور ایک ہسپتال پر اسرائیلی بمباریمیں 14 پیرامیڈیکس شہید ہو گئے تھے۔
تنظیم نے زور دےکر کہا کہ "طبی عملے اور ہسپتالوں پر غیر قانونی اسرائیلی حملے لبنان میںپہلے سے ہی خستہ حال صحت کے شعبے کو تباہ کر رہے ہیں اور طبی عملے کو سنگین خطرےسے دوچار کر رہے ہیں”۔
گزشتہ 23 ستمبرسے قابض اسرائیلی فوج نے سات اکتوبر 2023ء سے غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا دائرہوسیع کر دیا ہے، جس میں لبنان کے بیشتر علاقوں بشمول دارالحکومت بیروت کو بے مثال اورخوفناک حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔