اقوام متحدہ کیسلامتی کونسل کے ارکان نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینیپناہ گزین ’انروا‘ کی کارروائیوں کو ختم کرنے یا کم کرنے کی کسی بھی کوشش کے خلافخبردار کیا ہے۔
کونسل کے اراکیننے ایک بیان میں زور دیا کہ "ایجنسی کے کام میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا معطلیکے لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے سنگین انسانی نتائج ہوں گے جو اس کی خدماتپر انحصار کرتے ہیں۔ اس کے اثرات اقوام متحدہ اور خطے پر بھی پڑیں گے”۔
اقوام متحدہ کیسلامتی کونسل نےزور دیا کہ انہیں’انروا‘ کی سرگرمیوں پر پابندی کے بارے میں”شدید تشویش” ہے۔ انہوں نے تل ابیب سے "اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوںکا احترام” کرنے کا مطالبہ کیا۔
سلامتی کونسل کےارکان نے قابض حکومت پر زور دیا کہ وہ "اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کیپاسداری کرے۔ ’انروا‘ کی مراعات اور استثنیٰ کا احترام کرے۔ غزہ کی پٹی کو ہر طرحکی مکمل، تیز، محفوظ اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کی اجازت اور سہولتفراہم کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری کرے”۔
کونسل کے اراکیننے فلسطینی پناہ گزینوں کو جان بچانے والی انسانی امداد فراہم کرنے میں ایجنسی کےاہم کردار پر زور دیا۔
انہوں نے تمام فریقوںسے مطالبہ کیا کہ ’انروا‘ کو اپنے مینڈیٹ کو نافذ کرنے کے قابل بنائیں، جیسا کہجنرل اسمبلی نے اسے اختیارات دیے ہیں۔
پیر کے روز قابض اسرائیلی کنیسٹ نے اقوام متحدہ کی ریلیفاینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کو اسرائیل میں سرگرمیوں پر پابندیلگانے والے مسودکی منظوری دی تھی۔ صرف دسارکان نے اس کی مخالفت کی تھی اور کنیسٹ کے اجلاس میں موجود92 اراکان نے پابندی کے فیصلے کی حمایت کی تھی۔