دوشنبه 02/دسامبر/2024

غزہ کی 90 فیصد آبادی کوشدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے: اقوام متحدہ

بدھ 30-اکتوبر-2024

اقوام متحدہ کے ورلڈفوڈ پروگرام نے کہا ہے کہ نومبر تک غزہ کی 90 فیصد سے زیادہ آبادی کو شدید غذائیعدم تحفظ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

پروگرام کی طرفسے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انروا‘ کو متاثر کرنے والی نئی اسرائیلی قانون سازی پرگہریتشویش ہے۔ غزہ میں جان بچانے والی امدادفراہم کرنے کے لیے ناگزیرہوچکی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہغزہ میں کارخانوں اور زرعی زمینوں کی تباہی کی وجہ سے خوراک کا نظام بڑی حد تکتباہ ہو چکا ہے جبکہ دکانیں اور بازار تقریباً خالی ہو چکے ہیں۔

 

آج بھوک کے خطرےسے دوچار 70 فی صد تک لوگ نازک اور تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں رہتے ہیں۔

 

عالمی ادارہخوراک نے خبردار کیا ہے کہ اگر موسم سرما کے قریب آتے ہی فوری اقدامات نہ کیے گئےتو غزہ کی پٹی میں انسانی بحران قحط میں بدل جائے گا۔

 

انہوں نے وضاحت کیکہ اس پروگرام میں آج تقریباً 94000 میٹرک ٹن خوراک موجود ہے، جو غزہ جانے کے لیےتیار 10 لاکھ افراد کو 4 ماہ تک کھانا کھلانے کے لیے کافی ہے۔

 

پروگرام نے اعلانکیا کہ وہ غزہ کو فوری سامان پہنچانے کے لیے تیار ہے، لیکن ہمیں مزید سرحدی کراسنگپوائنٹس کو کھولنے اور محفوظ بنانے کی ضرورت ہے۔

 

مکمل امریکی حمایتکے ساتھ یہ اسرائیلی جارحیت سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر نسل کشی کی شکل میںجاری ہے جس میں 140000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچےاور خواتین ہیں اور 10000 سے زیادہ لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی