جمعه 07/فوریه/2025

شمالی غزہ میں 23 دنوں میں ایک ہزار فلسطینی شہید، سیکڑوں لاپتا

اتوار 27-اکتوبر-2024

غزہ میں وزارتصحت نے اطلاع دی ہے کہ 23 دنوں سے محصور شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کیمنظم ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں ایک ہزار شہری شہید  ہو گئے ہیں۔ اس دوران کمال عدوان ہسپتال سےگرفتار کیے گئے 30 طبی اہلکاروں سمیت سیکڑوں فلسطینیوں کو اغوا کیا گیا ہے جن کےبارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں ہیں۔

 

صحت کے ترجمان خلیلالدقران نے کمال عدوان ہسپتال سے گرفتار کیے گئے طبی عملے کی زندگیوں کے لیے قابضفوج کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ قابض فوج نے شمالی غزہ میں صحت کے نظامکو کام سے باہر کر دیا ہے۔ جس کا مقصد شہریوں کی بڑی تعداد کو شہید کرنا ہے۔

 

 

الدقران نے میڈیاکے بیانات میں اس بات پر زور دیا کہ محصور پٹی کے شمال میں صورتحال بہت گھمبیر ہے۔انہوں نے دنیا سے فوری مداخلت کی اپیل کا مطالبہ کرتے ہوئے شمالی غزہ میں جاریاسرائیلی دہشت گردی بند کرنے اور ہرقسم کی امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

 

 

گذشتہ روز وزارتصحت نے اعلان کیا تھا کہ قابض فوج نے کمال عدوان ہسپتال کے تمام مرد طبی عملے کوگرفتار کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ متعدد زخمیوں اور بیماروں کو بھی گرفتار کر لیا ہے۔

 

 

ورلڈ ہیلتھآرگنائزیشن نے اتوار کے روز اپنے بیانات میں تصدیق کی کہ کمال عدوان ہسپتال، جوشمالیغزہ میں جزوی طور پر کام کرنے والا آخری ہسپتال  ہے پر حملہ کیا گیا اور 44 مرد ملازمین کوگرفتار کر لیا گیا۔ صرف ایک خاتون ملازمہ کو ہسپتال کے ڈائریکٹر اور ایک ڈاکٹر کوچھوڑا گیا۔ہسپتال میں اب بھی دو سو سے زائد مریض اور زخمی موجود ہیں۔

 

 

تنظیم نے کہا کہ غزہ میں صحت کا پورا نظام ایک سال سےزیادہ عرصے سے حملوں کا شکار ہے۔اس نے زور دیا کہ ہسپتالوں کو ہر وقت جنگوں اورتنازعات سے دور رکھنا چاہیے۔

مختصر لنک:

کاپی