اقوام متحدہ کے ایکاہلکار نے زور دے کر کہا ہے کہ شمالی غزہ میں اسرائیلی طرز عمل سے آبادی کو بمباری،محاصرے اور قحط کے خطرے سے دوچارکرکے تمام فلسطینیوں کے علاقے کو خالی کرنے پرمجبور کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کےہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے جمعے کو ایک پریس بیان میں کہا کہ قابضفوج شمالی غزہ کی پٹی کے باشندوں کو زبردستی نقل مکانی اوریا موت میں سے کسی ایککا انتخاب کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
ترک نے عالمی رہ نماؤںسے مطالبہ کیا کہ وہ جنیوا کنونشنز کے مطابق کارروائی کریں، بین الاقوامی انسانیقانون کے احترام کو یقینی بنانے کے لیے فوری حرکت میں آئیں۔ شمالی غزہ پر بمباریبغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہے اور قابض اسرائیلی فوج نے بغیر کسی ضمانت کے لاکھوںافراد کو نقل مکانی کا حکم دیا۔
وولکر ترک نے مزیدکہاکہ "بم گرتے ہیں جبکہ اسرائیلیفوج خاندانوں کو توڑ رہی ہے۔ بہت سے لوگوں کو حراست میں لے رہی ہے اور فرار ہونےوالے لوگوں کو مبینہ طور پر گولی مار دی جاتی ہے”۔
اقوام متحدہ کے کمشنرنے مزید کہا کہ "یہ ناقابل تصور ہے کہ شمالی غزہ میں اسرائیلی حکومت کی پالیسیوںاور طرز عمل سے تمام فلسطینیوں کے علاقے کو خالی کرنے کا خطرہ ہے، جس میں مظالم اورجنگی جرائم بھی شامل ہیں۔ یہ امکان ہے کہ یہ انسانیت کے خلاف جرائم تک پھیل سکتاہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "اسرائیلی فوج ہسپتالوں پر بمباری کر رہی ہے، جس سے ملازمین اور مریضشہید ہو رہے ہیں۔ انہیں وہاں سے نکلنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔