فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں آج ہفتے کے روزقابض صیہونی فوج کے ساتھ جھڑپکے دوران ایک فلسطینی مزاحمت کاراسلام عودہ شہید ہوگئے۔
وزارت صحت نے کہاکہ سول افیئرزاتھارٹی کی طرف سے بتایا گیا کہ نوجوان 29سالہ اسلام جمیل عودہ طولکرم کے مشرق میں السلام محلے میں اسرائیلیفوج کی فائرنگ سے شہید ہوگئے۔
عینی شاہدین نےبتایا کہ آج فجر سے ہی قابض فورسز نے السلام محلے میں ایک رہائشی عمارت کو گھیرے میںلے لیا جو کہ ذنابہ اور نور شمس کیمپ کےمضافاتی علاقے کے درمیان واقع ہے۔قابض فوج نے عمارت پر ڈرون سے بمباری کے ساتھمشین گنوں سے بھی فائرنگ کی۔
عینی شاہدین نےمزید کہا کہ ان فورسز نے رہائشی اپارٹمنٹس میں سے ایک کی طرف 20 سے زائد گولےداغے، یہ دعویٰ کیا کہ ایک مطلوب نوجوان وہاں موجود ہے۔ اس فائرنگ سے وہاں پر آگبھڑک اٹھی۔
ذرائع نے بتایاہے کہ قابض فوج ایک فوجی بلڈوزر لے کر آئے اور محصور اپارٹمنٹ کے کچھ حصوں کومسمار کرنا شروع کر دیا۔
اس موقعے پر نوجوانوںاور قابض افواج کے درمیان "پرتشدد” تصادم شروع ہوا۔ قابض نے مشتعلفلسطینیوں پر بھی گولیاں آنسوگیس کی شیلنگ کی۔
ذرائع نے اس باتکی تصدیق کی کہ مزاحمت کار اسلام جمیل عودہ جو طولکرم کیمپ میں القسام بریگیڈ کا ایککمانڈر تھا جھڑپ کےدوران شہید ہوگیا