جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو روکنے کے لیے دوبارہ مذاکرات کی تیاری

جمعہ 25-اکتوبر-2024

امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ غزہ پر نسل کشی کی جنگ کو روکنے کے لیے مذاکراتیعمل آگے بڑھ رہا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پرمذاکراتی اجلاس چند دنوں میں منعقد کیا جائے گا۔

 

انہوں نے دعویٰ کیاکہ اسرائیل نے جنگ کے اہداف حاصل کر لیے اور حماس کے فوجی ڈھانچے کو ختم کر دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ "یہ جنگ کے خاتمے، یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کو انکے گھروں کو واپس کرنے اور غزہ کے مستقبل کے لیے کارروائی کرنے کا لمحہ ہے۔

 

بلنکن نے قطر میںقطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی کے ساتھ ایک پریس کانفرنسکے دوران کہاکہ "آنے والے دنوں میں مذاکرات ہوں گے اور ہمیں معلوم ہو جائے گاکہ آیا حماس ان کے بارے میں سنجیدہ ہے یا نہیں‘‘۔

 

حماس نے اس سےقبل گذشتہ مذاکراتی دوروں میں امریکی صدر جو بائیڈن کے اعلان اور اقوام متحدہ کیسلامتی کونسل کی قرارداد کی بنیاد پر گزشتہ دو جولائی کو اس پر عمل درآمد کے لیےاپنی وابستگی اور فوری تیاری کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

 

امریکی وزیرخارجہ نے واشنگٹن کی طرف سے غزہ کی پٹی میں شہریوں کو بھوکا مارنے کے نام نہاد جرنیلوںکے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اعلان ہے کہ وہ اپنی سابقہ شرائط پر قائم ہے۔ حماسغزہ میں اسرائیلی قبضے کو قبول نہیں کرے گی اور غزہ میں جنگ بندی کی شرائط میںاسرائیل کو وہاں سے نکلنا ہوگا۔

 

بلنکن نے مزیدکہا کہ "ہم یرغمالیوں (اسرائیلی قیدیوں) کی واپسی پر توجہ مرکوز کر رہے ہیںاور جنگ کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں۔ حماس کے سابق سربراہ یحییٰ السنوار جنگ بندیمیں ایک رکاوٹ تھے اور بہ قول ان کے اب وہ رکاوٹ ہٹ گئی ہے۔

 

بلنکن نے غزہ کےلیے 135 ملین ڈالر مالیت کی انسانی امداد کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسبات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ امداد غزہ میں ضرورت مندوں تک پہنچائی جائے۔

مختصر لنک:

کاپی