مقبوضہ فلسطین میںورلڈ فوڈ پروگرام کی ترجمان عبیر عطیفہ نے کہا ہےکہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کیپٹی میں امداد کے داخلے پر سخت پابندیاں عائد کی ہیں۔انہوں خبردار کیا کہ غزہ کےجنوب اور شمال میں غذائی تحفظ کے حوالے سے صورتحال خطرناک ہے۔
عطیفہ نےبدھ کےروزجاری ایک پریس بیان میں کہا کہ شمالی غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیتنے وہاں امداد کی آمد کو مسدود کر دیا ہے اور وہ واحد بیکری ہے جو شمال کے تمامعلاقوں میں تقریباً ایک لاکھ شہریوں کو کھانا فراہم کرتی ہے کو بند کردیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کیکہ "آپریشن کے علاقوں تک پہنچنا مشکل ہے۔ محصور رہائشیوں کو خوراک اور ادویاتکی اشد ضرورت ہے۔ میں کہہ سکتی ہوں کہ بھوک کی ایسی حالت ہے کہ کھانا نہیں پہنچرہا ہے”۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ آپریشن روکنا اور پابندیاں ہٹانا امداد تک رسائی کی بنیاد ہے۔ غزہ کی پٹی کےشمال میں انسانی حالات کو "المیہ” کے طور پر درجہ بندی کیا گیا تھا۔ یہاںپابندیاں اور ضرورتیں ہیں جو فراہم کردہ حد سے زیادہ ہیں۔ خوراک کی حفاظت انتہائیخطرناک حدوں کو پہنچ چکی ہے”۔
قابض اسرائیلی فوجشمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میں گھس رہی ہے، جہاں قابض فوج نے بیت حانون، بیت لاہیہاور جبالیہ کے علاقوں پر مسلسل اکیسویں روز بھی زبردست حملہ کیا ہے اور ان علاقوںکا سخت محاصرہ کر رکھا ہے۔