غزہ کی پٹی میںسرکاری میڈیا کے دفتر نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 19 دنوں کے اندر جبالیہکیمپ، البلد اور اس کے گردونواح میں 770 سے زائد افراد کو شہید اور ایک ہزار سےزائد زخمی اور درجنوں کو لاپتہ افراد کو لاپتہ کیا ہے۔
"سرکاری پریس "آفس کی طرف سے جاری ایک ایک رپورٹ کی نقلمرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض فوج نے شمالی غزہ کی پٹی کی گورنری میںہزاروں شہریوں کو موت کے خطرے کے تحت اپنے گھروں اور محلوں سے زبردستی نقل مکانیپر مجبور کیا۔
بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوج نے 200 سے زائد شہریوں کو گرفتار کیا جن میں خواتین بھی شامل ہیںجبکہ درجنوں افراد شمالی غزہ کی پٹی سے رابطہ منقطع ہونے کی وجہ سے لاپتہ ہوگئے۔
انہوں نے شمالیغزہ کی پٹی کی گورنری میں ایک لاکھ سے زائد زخمیوں اور بیماروں کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ انہیں فوری صحت، طبی امداد اورخوراک کی اشد ضرورت ہے۔
قابض فوج نے طبیعملے کو بھی نشانہ بنایا، ان میں سے بہت سے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارا اور زخمی کیاجن میں سے تازہ ترین واقعہ کمال عدوان ہسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر محمد غنیم کیشاہدت کا ہے۔ قابض فوج نے انہیں براہ راست گولیاں مار کر شہید کیا تاکہ ہسپتال کوخالی کرنے کے لیے مزید جارحیت کا آغاز کیا جا سکے۔
قابض فوج نےہزاروں شہریوں کو جن میں اکثریت خواتین، بچوں اور بوڑھوں کی ہےکو قتل، بمباری اوران کے خیموں اور مراکز کو جلانے کی دھمکیوں کے تحت بے گھر کردیا ہے۔ لاکھوں لوگکھلے آسمان تلے سڑکوں پر ہیں۔
سرکاری میڈیا آفسنے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے ان سے ان راستوں اور گزر گاہوں کے مطابقآگے بڑھنے کو کہا جو اس نے ان کے لیے بتائے تھے۔ ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ محفوظراہداری ہیں، لیکن جب بے گھر افراد ان کے درمیان سے گزرے تو قابض فوج نے ان پرفائرنگ کی۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ قابض فوج نے ان راہداریوں کو عبور کرتے ہوئے بہت سے شہریوں کو موت کے گھاٹاتار دیا۔ بہت سے لوگوں کو جن میں خواتین شامل ہیں کو اغوا کرلیا گیا۔
اب تک اغوا ہونے والے افراد کی تعداد 200 سے زائدبتائی جاتی ہے، جنہیں قبضہ گیر نامعلوم مقام پر لے گئے۔