سه شنبه 03/دسامبر/2024

سلامتی کونسل غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام روکنے کے لیے حرکت میں آئے

بدھ 23-اکتوبر-2024

اسلامی تحریک مزاحمتحماس کے رہ نما اسامہ ہمدان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہوہ غزہ میں جاری نسل کشی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

 

لبنانیدارالحکومت بیروت میں ایک پریس کانفرنس میں حمدان نےکہا کہ شمالی غزہ میں قابض فوجکے آپریشن کے دوران 700 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں مزید قتلعام اور خون کہ بہتی ندیاں بند کرنے کا وقت آگیا ہے۔ اس کے لیے سلامتی کونسل کواپنا فوری کردار ادا کرتے ہوئے غزہ میںجارحیت روکنے کے لیے فوری اجلاس طلب کرنا چاہیے۔

 

حمدان نے کہا کہشمالی غزہ سے جنوبی غزہ کی پٹی تک پھیلی رہ داریوں کو صہیونی فوج نے شہریوں کونشانہ بنانے کے لیے ایک جال میں بدل دیا ہے۔ نسل کشی کی طرف عالمی خاموشی کا جرمناکام ہونے والوں کی پیشانی پر ایک بدنما داغ ہے۔

 

حماس رہ نما نے کہاکہ قتل عام پر خاموشی کی وجہ سے بین الاقوامی برادری کی ساکھ داؤ پر ہے۔

 

ہمدان نے زور دےکر کہا کہ قابض ریاست ابھی بھی غزہ کی پٹی پر ہر طرح کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے اوراس جنگ میں نہتے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

 

انہوں نے کہا کہقابض  ریاست نے غزہ میں جارحیت روکنے کیتمام درخواستیں اور اپیلیں مسترد کردیہیں۔ نیتن یاھو فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شمالی غزہ میں قابض فوج کی طرف سے جاری جرائم کا مقصد ہمارے عوام اندھا دھندطاقت کے استعمال سے بے گھر کرنا ہے”۔

 

حمدان نے کہا کہ غزہمیں جاری نسل کشی اور قتل وغارت گری”بین الاقوامی برادری اور اس کے بینالاقوامی اداروں کی ساکھ اور ان کے بنیادی اصولوں کی آزمائش ہے۔ عالمی نظام عدلفلسطینیوں کے خلاف جاری ظلم کو روکنے میں بری طرح ناکام ہے‘‘۔

مختصر لنک:

کاپی