چهارشنبه 30/آوریل/2025

یورپی یونین کا میڈیا اورمبصرین کو شمالی غزہ تک رسائی دینے کا مطالبہ

بدھ 23-اکتوبر-2024

یوروپی یونین کےخارجہ پالیسی کے عہدیدار جوزپ بوریل نے بین الاقوامی مبصرین اور میڈیا کو شمالیغزہ تک پہنچنے کےلیے رسائی کی اجازت دین کا مطالبہ کیا تاکہ وہاں کی صورتحال کودنیا کے سامنے لایا جا سکے۔ انہوں نے شمالی غزہ کی صورت حال کو خوفناک قرار دیا۔

 

منگل کے روز یورپی عہدید ایکس‘ پلیٹ فارم پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں اسرائیلی نسل کشیکے تسلسل کی مذمت کی اور کہا کہ شمالی غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبولہے۔

 

انہوں نے کہا کہ اسرائیلیففوجی کارروائی کے بعد شمالی غزہ سے متعلق رپورٹس خوفناک ہیں۔

 

بوریل نے کہا کہ”قحط اور جبری بے گھر ہونے کی وجہ سے ہونے والے انسانی مصائب کا کوئی جواز نہیںہے جو انسانی ہاتھ کی وجہ سے ہوا ہے”۔

 

بوریل نے شمالیغزہ کو انسانی امداد کی فراہمی اور بے گھر ہونے والوں کے لیے محفوظ گزگاہ کو یقینیبنانے کے لئے فوری طور پر جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

 

بوریل نے اسرائیلیحملوں کی بھی مذمت کی جس نے اقوام متحدہ کے ریلیف اور ورکس ایجنسی کو فلسطینیمہاجرین کے لئے "یو این آر ڈبلیو اے” کو نشانہ بنایا۔

 

انہوں نے کہا کہ میں’آئی ڈی پیز‘ کے لیے انسانی امداد اور محفوظ راہ داریوں کی اجازت دینے کے لیے فوریجنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ بینالاقوامی مبصرین اور میڈیا کو متاثرین تک رسائی حاصل ہونی چاہئے۔

 

پیر کے روز اقواممتحدہ کے ترجمان فرحان حق نے کہا تھا کہاسرائیل نے اقوام متحدہ کے انسانی امدادی رابطہ دفتر ’اوچا‘ کے کارکنوں کو شمالیغزہ میں جبالیہ کیمپ میں ملبے کے نیچے پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے دی گئیدرخواست مسترد کردی تھی۔

 

فرحان حق نے نیو یارکمیں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اسرائیل نے کھانا ، پانی ، ادویات اور ایندھن کیفراہمی اور جبالیہ میں فوری انسانی امداد کی درخواستیں مسترد کردیں۔ وہاں پر ملبےکے نیچے کچھ لوگ زندہ تھے اور زخمی تھے انہیں نکالنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

 

انہوں نے بتایاکہ شمالی غزہ پر ہونے والے حملے بہت سے فلسطینیوں کے بے گھر ہونے کا سبب بنے۔

مختصر لنک:

کاپی