غزہ میں فلسطینی مزاحمتیفورسز کی طرف سے مار گرائے جانے والے اسرائیلی ڈرون کی فوٹیج نے غزہ کی پٹی پرگھناؤنیجنگ کے آغاز سے ہی عمارتوں اور رہائشی علاقوں کو منظم طریقے سے تباہ کرنے کی اسرائیلیپالیسی کا پتا چلتا ہے۔ خاص طور پرشمالی غزہ میں آبادی انسانی المیے کا شکار ہیں۔
الجزیرہ نے اسرائیلیڈرون سے لی گئی تصاویر حاصل کی ہیں جنہیں فلسطینی مزاحمت کار گرانے میں کامیابہوئے تھے۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج غزہ کے شمال مغرب میں واقععلاقے التوام میں عمارتوں کو دھماکے سے اڑا رہی ہے۔
غزہ میں سرکاریدفترکے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے دوہفتوں سے زائد عرصے میں سینکڑوں مکانات اور رہائشیعمارتوں کو اڑا دیا۔ خاص طور پر جبالیہ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں بئر النعجہ،العطاطرہ، اور الصفطاوی اور توام میں عمارتوں کو دھماکوں سے اڑاتے دکھایا گیا ہے۔
یہ تباہی خوفناکقتل عام کے تسلسل اور شہریوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ صحت کے شعبے کو منظم طریقےسے نشانہ بنانے اورتمام ہسپتالوں کو تباہ کرنے کیے دوران پیش آئی ہے۔
قابض اسرائیلی فوجکا مقصد شمالی غزہ کی پٹی میں شہری بلاک کو تباہ کرنا، اسے آبادی سے خالی کرنااور غزہ کی پٹی کو زندگی کے لیے غیر موزوں علاقے میں تبدیل کرنا ہے۔