یورو- میڈیٹیرینینہیومن رائٹس آبزرویٹری نے کہا ہے کہ اسرائیل بڑے پیمانے پر فلسطینی آبادی کو بےدخل کرنے اور انہیں شمالی غزہ میں ان کے رہائشی علاقوں سے زبردستی بے گھر کرنے کےلیے منظم طریقے سے کام کر رہا ہے۔ قتل عام، اجتماعی ہلاکتوں، ہسپتالوں اور پناہگاہوں پر بمباری اور ایک خستہ حال زندگی کے بنیادی اجزاء کی تباہی کو شمالی غزہ کوخالی کرنے کت حربوں میں استعمال کیا جا ہے۔
یورو میڈ مانیٹرنے آج منگل کو ایک بیان میں مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے زمین پر کیے جانےوالے قتل عام اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اس کی آبادی کی زمین کو خالی کرنے اورفلسطینیوں کی موجودگی کو ختم کرنے کے منصوبے پر بے مثال تیزی کے ساتھ عمل کیا جا رہاہے، جبکہ جو لوگ اپنے گھر خالی کرنے سے انکار کرتے ہیں ان کے ساتھ دہشت گردوں کاسلوک کیا جاتا ہے اور انہیں موت کے گھاٹ اتارنے کے لیےبراہ راست نشانہ بنایا جاتاہے۔
یورو-میڈیٹیرینینآبزرویٹری نے وضاحت کی کہ قابض اسرائیلی فوج نے بیت لاہیا منصوبے کے ساتھ ساتھشمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ کو شامل کرنے کے لیے اپنی فوجی کارروائیوں کووسعت دیتے ہوئے آپریشن کا دائرہ بڑھادیا ہے، جہاں اسرائیلی طیارے نے آج صبح منگل22 اکتوبر کو پمفلٹس گرائے ہیں اور شہریوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہسپتالوں اور پناہ گاہوں سے نکل کر جنوب کی طرفجائیں۔
قابض فوج نے شمالیغزہ کے انڈویشیا ہسپتال کے قریب ایک چوکی قائم کی ہے اور فلسطینیوں سے کہا گیا ہےکہ وہ اس چوکی سے گذر کرجائیں۔
جبری نقل مکانیکے اس حکم نامے میں بیت لاہیہ پراجیکٹ کا "کمال عدوان” ہسپتال بھی شاملہے، جس میں اسرائیلی جارحیت کے متاثرین کی سب سے زیادہ تعداد ملتی ہے، کیونکہاسرائیلی فوج نے انخلا کے پہلے دنوں میں مطالبہ کرنے کے بعد اسے دوبارہ خالی کرنےکا حکم دیا ہے۔
ہسپتال کو خون کےاکائیوں اور طبی استعمال کی اشیاء کی کمی اور اس کے آس پاس میں مسلسل بمباری کےبعد کام کرنے میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، اس کے علاوہ 18 دنوں کے دوران جاری قتلعام کے بعد ہسپتال کے عملے کے پاس مزید گنجائش ختم ہوچکی ہے۔
یورو میڈ نےنشاندہی کی کہ اسرائیلی فورسز نے جبالیہ اور جبالیہ کیمپ میں زیادہ تر پناہ گاہوںپر بمباری کی اور وہاں کے بے گھر لوگوں کو نشانہ بنایا تاکہ وہ نقل مکانی کےاحکامات اور منصوبوں کی تعمیل پر مجبور ہو جائیں۔ قابض فوج نے الفوقا سکول پربمباری کی جس کےنتیجے میں سترہ فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اس بمباری کامقصد سکول کو خالی کرنا ہے۔