اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے عالمی نظام اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شمالی غزہ کیپٹی میں قابض اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جبری نقل مکانی، نسلی تطہیر اور قتل عام کوروکنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔
حماس نے ایک بیانمیں کہا ہے کہ فاشسٹ قابض فوج شمالی غزہ کی پٹی میں اپنے مجرمانہ منصوبے کو عملیجامہ پہنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے جسے (جرنیلوں کا منصوبہ) کہاجاتا ہے۔ اس نام نہاد مجرمانہ پروجیکٹ کے تحت سکولوں اور ہسپتالوں کا محاصرہ کیا جارہا ہے۔ نہتے اور بے گھر ہونے والے شہریوں کا قتل عام کیا جاتا ہے۔شمالی غزہ کیناکہ بندی کی وجہ سے وہاں ڈھائے جانے والے مناظر میڈیا پر نہیں آرہے ہیں۔ پوریدنیا اس ظلم پر خاموش تماشائی اور بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے‘‘۔
حماس نے زور دےکر کہا کہ جبالیہ ٹاؤن، جبالیہ کیمپ، بیت لاہیہ پروجیکٹ، اور پورا شمالی غزہ روزانہقتل عام، وسیع تباہی، جبری نقل مکانی، نسلی صفائی، بے گھر افراد سے بھرے سکولوں،پناہ گاہوں اور یسپتالوں کو وحشیانہ بمباری سے نشانہ بنانا ہے۔ بیمار اور زخمی تڑپرہے ہیں۔ یہ جرائم تمام قوانین، انسانی حقوق، رسوم و رواج اور انسانی اقدار کی صریحخلاف ورزی ہیں۔ اس پر مستزاد بین الاقوامینظام کی خاموشی ، بے عملی اور بے حسی ہے جو امریکی سرپرستی اور مدد سے ہونے والے صہیونیدشمن کے جرائم پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
حماس نے ایک بارپھر بزدل عرب حکمرانوں ، عالم اسلام اور عرب اقوام سمیت دنیا بھر کے تمام آزاد لوگوں کو جھنجھوڑکربیدار ہونے اور شمالی غزہ میں ہونے والے قتل عام پر اٹھ کھڑے ہوئے کی اپیل کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری فسطائی صہیونیدشمن ریاست اور مغربی ممالک بالخصوص امریکی انتظامیہ کے اس کے حامیوں پر سب سے زیادہدباؤ ڈالے اور صہیونی فوج کو شمالی غزہ میں قتل عام اور جبری بے دخلی سے روکے۔ جنگزدہ شہریوں کی فوری مدد کے لیے خوراک اور ادویات کی فراہمی یقینی بنانےکے لیے اپناانسانی اور اخلاق کردار ادا کرے۔
خیال رہے کہ قابضفوج نے 18 دنوں سے شمالی غزہ میں نسلی تطہیر اور نسل کشی کے جرائم کا سلسلہ جاریرکھا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 650 سے زائد شہری شہید ایک ہزار سے زائد زخمی اورہزاروں افراد کو جبری بے گھر کردیا گیا ہے۔