لبنان کی وزارتصحت نے بتایا ہے کہ ان کےملک کے خلاف قابض اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک شہداءکی تعداد 2464 ہو گئی ہے اور 11530 زخمی ہو چکے ہیں۔
لبنان کے وزیرصحت فراس الابیض نے کہا کہ "قابض اسرائیلیدشمن فوج کی طرف سے طبی عملے یا ادویات کے گوداموں، ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کونشانہ بنانا ناقابل قبول جنگی جرم ہے”۔انہوں نے کہا کہ "جنگ بندی ایک بنیادیضرورت ہے”۔
الابیض نے اتوارکی شام ایک پریس بیان میں مزید کہا کہ "لبنان میں دوا ساز اداروں کی اہمیت کودیکھتے ہوئے تمام فارمیسیوں میں دوائیں بیمہ شدہ ہیں اور اسٹاک کافی ہے”۔
صحت کے شعبے کےکارکنوں کی کمی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ "اہمیت ہم آہنگی میں ہے، کیونکہ یہتعداد بحرانوں کے دوران کافی نہیں ہوگی”۔
گذشتہ 23 ستمبرسے قابض صہیونی فوج نے سات اکتوبر 2023ء سے غزہ میں ہونے والی نسل کشی کا دائرہ وسیعکرتے ہوئے لبنان میں اپنی جارحیت کا آغاز کیا ہے۔ اس جارحیت میں فضائی کارروائیوںکے ساتھ ساتھ زمینی جارحیت بھی جاری ہے۔
غزہ میں 380 دنوںسے قابض اسرائیلی فوج نے امریکہ اور یورپ کی مدد سے منظم جارحیت اور اجتماعی قتلعام جاری رکھا ہوا ہے۔ اس ہولناک جارحیت کے نتیجے میں غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کردیاگیا ہے۔
اقوام متحدہ کےاعداد و شمار کے مطابق غزہ کے خلاف قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے نتیجے میں 42603افراد شہید ، 99795 زخمی ہوئے ہیں اور پٹی کی 90 فیصد آبادی بے گھر ہو گئی۔