پنج شنبه 01/می/2025

جبالیہ میں مزاحمتی کارروائی معجزہ اور قابل ذکر ذہانت ہے:تجزیہ نگار

پیر 21-اکتوبر-2024

 

فلسطین کے ایک عسکریاور تزویراتی ماہر میجر جنرل محمد الصمادی نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار شمالیغزہ کی پٹی کے جبالیہ کیمپ میں جو کچھ کر رہےہیں  وہ ایک "آپریشنل معجزہ اور ایک قابل ذکرذہانت” ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابض فوج کا مقابلہ کرنے میں اس کی کامیابی ہے۔فوجی صلاحیتوں میں فرق کے باوجود، ایک غیر معمولی حکمت عملی کی فتح کی نمائندگیکرتی ہے۔

 

الصمادی نے فوجیمنظر نامے کے اپنے تجزیے میں واضح کیا کہ جبالیہ کی جنگ سخت حالات میں ہو رہی ہے،کیونکہ فلسطینی مجاھدین کو بکتر بند بریگیڈوں کا سامنا ہے جیسے 401، 460 بریگیڈز،گیواتی بریگیڈ ایسے بریگیڈز ہیں جنہیں فول پروف سکیورٹی میسر ہے۔ ان کے تحفظ کےلیے ان کے اطراف میں شدید فضائی اور توپ خانے کی مدد اور جدید جاسوس طیاروں کا کورفراہم کیا گیا ہے۔

 

 

انہوں نے مزیدکہا کہ کیمپ کا مکمل محاصرہ اور جبالیہ شہر سے علیحدگی کے باوجود قابض فوج کےہاتھوں تباہی کا سامنا کرنے والے مجاھدین کی ثابت قدمی کی روشنی میں مزاحمت کاراپنی کامیاب کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

 

عسکری تجزیہ نگارنے اسرائیلی قتل کے آلات کو مزاحمت کے ذرائع میں تبدیل کرنے کی صلاحیت کی طرفاشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں القسام بریگیڈز کی طرف سے نشر کی گئی ویڈیو میںجبالیہ کے مشرق میں ’مرکاوہ ٹینک‘ کو تباہ کیے دکھایا گیا ہے۔یہ کارروائی مزاحمت کیذہانت کا ثبوت ہے۔ اس کارروائی میں اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ میں داغا گیا گولہاستعمال کیا جوناکارہ ہوگیا تھا۔ اس گولے نے دشمن کا ٹینک تباہ کردیا‘‘۔

 

قبل ازیں القسامنے جبالیہ کیمپ کے مشرق میں ایک دھماکہ خیز آلے کے ساتھ  "مرکاوا” ٹینک کو تباہ کرنے کے مناظرنشر کیے تھے۔ جس پر انھوں نے لکھا کہ "آپ کا سامان آپ کو واپس کر دیا گیا ہے۔القسام بریگیڈز”۔

 

 

الصمادی نے زوردے کر کہا کہ یہ کارروائیاں انتہائی قدیم ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے اور وسائل کیشدید قلت میں کی جاتی ہیں، لیکن مزاحمت کار جدید آلات کے بغیر آپریشن میں استعمالہونے والے بم کو منتقل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

 

انہوں نے  بتایا کہ ویڈیو میں نظر آنے والا بم "Mk 82″ بم تھا اور اس کا وزن 500 پاؤنڈ (227 کلوگرام)تھا۔ اگرچہ یہ زنگ کی وجہ سے ناقابل استعمال تھا، لیکن مزاحمت اسے الیکٹرک ڈیٹونیٹراور ایک دھماکہ خیز چارج سے لیس کرنےکرنے کے بعد اسے ایک ٹینک پر استعمال کیا جسنے ٹینک کو مکمل طور پر تباہ کردیا۔

 

 

الصمادی نے مزید کہا کہ مزاحمت کاروں نے دھماکہ خیزمواد سے نمٹنے میں جدید انجینئرنگ کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، جو کہ بم کی تیاریاور اسے استعمال کرنے میں کامیابی کا ثبوت ہے۔

مختصر لنک:

کاپی