اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے قابض اسرائیلی دشمن کے بارے میں بین الاقوامی خاموشی کی مذمت کی ہے۔ حماسنے”جرنیلوں کے منصوبے” کے نام سے مشہور سازش پر عمل درآمد کے حوالے سےعالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شمالی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف قتلعام کو روکنے کے لیے فوری اقدام کرے۔
حماس نے اتوار کوپریس کو جاری ایک بیان میں کہا کہ "قابض ریاست کے ‘جرنیلوں’ کے منصوبے پر عملدرآمد کے حوالے سے مشکوک بین الاقوامی خاموشی اس جرم میں حقیقی شرکت کے مترادف ہے۔ عالمی برادریکو شمالی غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کے خلاف جاری قتل عام کو روکنے کے لیے فوری کارروائیکرنی چاہیے‘‘۔
جرنیلوں کامنصوبہ نسلی تطہیر، قتل و غارت اور فاقہ کشی کے بوجھ تلے جبری نقل مکانی کامجرمانہ عمل اور مکمل تباہی کا نسخہ ہے۔
حماس نے اس بات پرزور دیا کہ "جرنیلوں کا منصوبہ” جسے قابض حکومت اور اس کی سفاک فوج شمالیغزہ کی پٹی میں نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے دراصل فلسطینیوں کا وجود مٹانے کا ’’مکملنسخہ ہے”۔یہ فلسطینیوں کی نسلی تطہیر،قتل عام اور فاقہ کشی کے بوجھ تلے جبری نقل مکانی کا مجرمانہ عمل ہے”۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اس جرم کے بارے میں عالمی برادری کی خاموشی، جیسا کہ قابض ریاست جاری رکھےہوئے ہے کئی سوالیہ نشانات کھڑے کرتی ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ اکیس دن تک قابض افواج نے جبالیہ کیمپ اور پوری شمالی غزہ کی پٹی میں خوراک،ادویات اور ایندھن سمیت کسی بھی طرح کے امدادی سامان کے داخلے سے روکا اور پانی کےمراکز اور کنوؤں کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
حماس نے کہا کہ بینالاقوامی برادری کو "خاموشی اور بے عملی کے چکر کو توڑنا چاہیے، اس گھناؤنےجرم پر واضح موقف کا اعلان کرنا چاہیے اور اسے روکنے کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔اس کے مجرموں کو ان کے انسانیت کے خلاف جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرانا چاہیے”۔
اس نے عالمیبرادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کے لیے بین الاقوامی قانون کے ذریعے تحفظفراہم کرنے والےذرائع کو فعال کرے۔