پنج شنبه 12/دسامبر/2024

السنوار کی تصویر انسانی مزاحمت کا عالمی آئیکن ہے:حماس

اتوار 20-اکتوبر-2024

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے کہا ہے کہ دہشت گرد قابض فوج کے ترجمان کی طرف جاری کردہ بیان کو صہیونیسفاک فوج کی شکست خوردگی، فوج کو ملٹری اور انٹیلی جنس کے میدان پر ناکامی کامظہرقرار دیا۔

 

حماس نے کہا کہدشمن کی طرف سے طوفان الاقصیٰ معرکے کے قائد یحییٰ السنوار کےبارے میں ایک سال تکجو جھوٹ بولا اور گمراہ کن بیانیہ پیش کیا السنوارکی شہادت نے دشمن کے اس تمامگمراہ کن پروپگینڈے کا پردہ چاک کردیا۔

 

بیان میں کہا گیاہے کہ حماس کے سربراہ شہید یحییٰ السنواررفح میں تل السلطان محور میں قابض صیہونی فوجکے ساتھ لڑتے ہوئے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید ہوئے۔اسرائیلی فوج کے ترجمانکا یہ بیان دشمن صہیونی فوج کی فوجی اور انٹیلی جنس میدان صریح ناکامی کوچھپانے کیمذموم اور مضحکہ خیز کوشش ہے۔

 

حماس نے ایک پریسبیان میں اس بات پر زور دیا کہ دشمن کی فوج کے ترجمان نے جو کچھ کہا وہ صریح جھوٹاور ایک ناکام ڈرامہ تھا جو اپنی شکست خوردہ فوج کے چہرے کو بچانے کی مذموم کوشش کررہاتھا کیونکہ اس سفاک فوج کو کمانڈر السنوار اور اس کے ساتھیوں کے ہاتھوں ذلت اوررسوائی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 

انہوں نے کہا کہ بہادررہ نما شہید،یحییٰ السنوار ہمارے فلسطینی عوام کی تاریخ کی سب سے بڑی جنگ’طوفانالاقصیٰ‘ کی قیادت کرنے کے بعد میدان جنگ میں لڑنے کے لیے اُٹھے، پورے ایک سال تکمحاذ جنگ پر آگے بڑھتے رہے۔ غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں دشمن کے خلاف نبردآزما رہے۔بہادر مزاحمتی مجاھدین کی صفوں کی قیادت کرتے ہوئے آخر کار دشمن سےلڑتے ہوئے شہید ہوئے۔ان شہادت کے بعد کی تصویر مزاحمتی شخص کے لیے ایک عالمی علامتبن گئی۔

 

حماس نے کہا کہکمانڈر السنوار نے جہاد اور جدوجہد سے بھرپور زندگی جینے کے بعد شہادت کے عظیممرتبےپر فائز ہوئے۔ اپنی مرضی کے مطابق شہادت لے کر پیچھے ہٹے بغیر اور اپنےاستقامت سےآزادی کے لیے لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

 

قابض افواج نےپہلے اعتراف کیا تھا کہ ان کا ایک افسر السنوار اور اس کے دو ساتھیوں کے ساتھ جھڑپمیں زخمی ہوا تھا۔ حماس کے رہ نما نے توپ خانے کی گولہ باری سے نشانہ بننے سے پہلےاور زخمی ہونے کے بعد ان فورسز پر بم پھینکے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی