غاصب صیہونی فوج نےامریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاریرکھی ہوئی ہے۔ آج 19 اکتوبر ہفتے کے روز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 379واں روز ہے۔
قابض فوج نے آج صبح سے غزہ میں جنگی طیاروں اورتوپ خانے سے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئےہیں۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں اور توپ خانوں نے آج ہفتے کے روز غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میںاپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، گھروں، بے گھر افراد کےاجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہید اور زخمی ہوئے۔
فلسطینیوں کیمنظم نسل کشی ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب غزہ کی پٹی کی 95 فی صد آبادی بے گھر ہے۔
قابض افواج نے سات مئی سے رفح کے بڑے محلوں اور غزہ کے متعددعلاقوں پر فضائی اور توپ خانے کی بمباری اور ہولناک قتل عام کے درمیان زمینی حملےجاری رکھے ہوئے ہیں۔
قابض افواج نےمسلسل پندرہویں روز بھی شمالی غزہ میں اپنی جارحیت جاری رکھی۔ شمالی غزہ میں شدیدفضائی بمباری اور توپ خانے کی شیلنگ جاری ہے جب کہ لاکھوں شہری کئی روز سے بھوکےپیاسے ہیں۔
غزہ شہر کے مغربمیں الشاطی پناہ گزین کیمپ میں بے گھر ہونے والے سینکڑوں افراد کی رہائش گاہ اسماءسکول پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں سات فلسطینی شہید ہوگئے۔
طبی ذرائع نےانڈونیشیا کے ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ کے اندر دو مریضوں کی موت کا اعلان کیا۔اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے ہسپتال کے محاصرے اور اسے فراہم کرنے والے بجلی کےجنریٹر کی تباہی کے بعد زخمیوں اور مریضوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہیں۔
ہفتے کی صبح غزہکی پٹی کے وسطی اور شمالی علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 9 شہری شہید ہوگئے۔
اس کے علاوہ غزہکی پٹی کے شمالی علاقے جبالیہ کیمپ میں توبہ کے علاقے میں ایک مکان کو نشانہ بنایاگیا جس کے نتیجے میں 4 شہری شہید اور 15 سے زائد زخمی ہوئے۔
سول ڈیفنس نےاطلاع دی ہے کہ اس نے وسطی غزہ کی پٹی میں مغازی کیمپ میں "شانا” خاندانکے گھر پر بمباری کے نتیجے میں 8 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
قابض فوج نے شمالیغزہ کی پٹی کے علاقے تل الزاعتر میں العودہ ہسپتال کی بالائی منزلوں پر تین باربمباری کی اور اس کے نتیجے میں متعددفلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔