فلسطین کے مقبوضہمغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کے شمال مشرق میں واقع فقوعہ قصبے میں جمعرات کیصبح غاصب اسرائیلی فوج نےگولی مار کر ایک بزرگ فلسطینی خاتون کو شہید کردیا۔
مقامی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ 59 سالہ حنانعبدالرحمٰن ابو سلمہ اس وقت کمر میں گولیاںلگنے سے شہید ہو گئی جب وہ جنین کے مشرق میں واقع فقوعہ میں ملحقہ دیوار کے قریباپنی زمین پر زیتون کے پھل چننے کا کام کر رہی تھی۔
ذرائع نے بتایاکہ حنان ابو سلمہ فقوعہ قصبے میں زیتون چننے کا کام کرتے ہوئے زخمی ہو گئیں۔ یہ وہجگہ ہے جہاں غرب اردن اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کے درمیان دیوار فاصل قائمہے۔
ذرائع نے بتایاکہ قابض فوج علاقے میں زیتون کے باغات میں تعینات ہے اور شہریوں کو زیتون چننے سےروکتی ہے۔
فلسطینی ہلالاحمر سوسائٹی نے اطلاع دی ہے کہ جنین میں اس کے عملے نے جنین کے شمال مشرق میںواقع قصبے فقوعہ سے تعلق رکھنے والی 59 سالہ خاتون کو طبی امداد فراہم کی تاہم اس کی پشت میں لگی گولی اس کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی۔
ہلال احمر نےوضاحت کی کہ اس کے عملے نے زخمی خاتون پر کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن کی، جو کہانتہائی خطرناک حالت تھی۔ اسے علاج کے لیےہسپتال منتقل کیا گیا مگر جلد ہی اس کی شہادت کی اطلاع موصول ہوگئی۔
درایں اثناء آبادکاروں نے کاشتکاروں اور رضاکاروں پر حملہ کیا جو طولکرم کے مشرق میں واقع گاؤں کفراللبد میں کسانوں کی زمینوں سے زیتون چننے میں مدد کر رہے تھے۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ آباد کاروں کے ایک گروپ نےشہریوں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ زیتون چننے کا کام کر رہے تھے۔ ان پر گولیاںبرسائیں اور زہریلی گیس کے بم برسائے اور انہیں علاقہ چھوڑنے پر مجبور کیا۔