شنبه 30/نوامبر/2024

یمن پر B-2 بمبار طیاروں کے ساتھ امریکی جارحیت

جمعرات 17-اکتوبر-2024

جمعرات کو امریکیاور برطانوی افواج نے اپنی بار بار کی وحشیانہ جارحیت کے ایک حصے کے طور پر یمن پربڑے حملے شروع کر دیے۔

 

یمنی میڈیا نےاطلاع دی ہے کہ حملوں میں دارالحکومت صنعا کے شمال اور جنوب میں صعدہ شہر کے مشرقمیں واقع کہلان اور العیلہ علاقوں کے علاوہ متعدد علاقوں کو نشانہ بنایا۔

 

امریکی وزیرِدفاع لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا کہ امریکی فضائیہ نے یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرولعلاقوں میں زیر زمین ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے والے پانچ مقامات پر "حملے کیے”۔

 

آسٹن نے مزید کہاکہ حملوں میں حوثیوں کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا جو وہ بحری جہازوں کو نشانہبنانے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ واشنگٹن حوثیوں کے حملوں کو روکنے اور جہاز رانی کیآزادی کے تحفظ کے لیے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرے گا۔

 

امریکی وزیر دفاعنے وضاحت کی کہ یہ حملے صدر جو بائیڈن کی منظوری سے کیے گئے تھے۔ ان میں B-2 بمبارطیاروں کو شامل کیا گیا۔

 

 

امریکی وزیر نےنشاندہی کی کہ یہ بمباری "امریکہ کی ان تنصیبات کو نشانہ بنانے کی صلاحیت کاایک انوکھا مظاہرہ ہے جسے ہمارے مخالفین ہماری پہنچ سے دور رکھنا چاہتے ہیں‘‘۔

 

دوسری جانب انصاراللہ میڈیا اتھارٹی کے نائب سربراہ نصرالدین عامرنے کہا ہے کہ امریکہ اپنی جارحیتکی قیمت چکائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی جارحیت غزہ اور لبنان کے ساتھ یکجہتیکے ان کے مؤقف کو کمزور نہیں کرے گی۔

 

 

سات اکتوبر 2023ء سے پٹی پر جاری اسرائیلی نسل کشی کیجنگ کے تناظر میں غزہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے حوثی مزاحمت کاروں نے گذشتہنومبر سے بحیرہ احمر میں اسرائیلی یا متعلقہ کارگو جہازوں کو میزائلوں اور ڈرونزسے نشانہ بنانا شروع کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی