جمعه 15/نوامبر/2024

بےگھرلوگوں کی پناہ گاہوں پر اسرائیلی بمباری کی حمایت قابل مذمت ہے

بدھ 16-اکتوبر-2024

فلسطین سے متعلقاقوام متحدہ کی مندوب فرانسسکا البانیز نے جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیرباک کی طرفسے غزہ میں فلسطینی شہریوں کی نقل مکانی کے مقامات پر اسرائیل کی بمباری کے دفاع کیمذمت کرتے ہوئے بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب کرنے والی ریاست کی حمایت کے قانونینتائج سے خبردار کیا ہے۔

 

انہوں نے’ایکس‘ پلیٹفارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جرمن وزیر خارجہ کے بیانات  جن میں فلسطینی شہریوں کی پناہ گاہوں کو نشانہبنانے والے اسرائیلی حملوں کو جائز قرار دیا گیا ہے قابل مذمت اور ناقابل قبولہیں۔

 

یو این عہدیدار نےاسرائیل اور فلسطین کے بارے میں جرمنی کے موقف اور اس کے "خطرناک نتائج”کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

 

البانیز نے اپنیپوسٹ میں کہا کہ "وزیر بیرباک کو ان مسائل کے حوالے سے ثبوت فراہم کرنے کے لیےطلبکیا جانا چاہیے جن کا وہ دعویٰ کرتی ہیں اور شہری علاقوں اور محفوظ پناہ گاہوں پربمباری کی حمایت کرتی ہیں۔

 

اس نے زور دے کرکہا، "اسے یہ بتانا چاہیے کہ اس نے قتل عام کو کس طرح جائز قرار دیا”۔

 

البانیز نے مزیدکہا کہ "اگر جرمنی کسی ایسے ملک کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرتا ہے جو بینالاقوامی جرائم کا ارتکاب کرتا ہے تو یہ ایک سیاسی انتخاب ہے، لیکن اس کے قانونینتائج بھی ہوں گے۔ جہاں پالیسی مکروہ طور پر ناکام ہو جائے انصاف کو غالب آنے دیں”۔

 

غزہ کی پٹی پرسات اکتوبر 2023ء کو شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کی پہلی سالگرہ کے موقع پر 10اکتوبر کو جرمن وفاقی اسمبلی میں منعقدہ سیشن میں بیئربوک نےجو اشتعال انگیز بیاندیا  اس پر بڑے پیمانے پر ردعمل سامنے آیا۔

 

جرمن وزیر نے سیشنمیں کہا کہ "بلاشبہ اپنے دفاع کا مطلب دہشت گردوں کو تباہ کرنا ہے، نہ صرف انپر حملہ کرنا”۔ اس نے بھونڈا الزام لگایا کہ "حماس شہری پناہ گاہوں  اور اسکولوں میں چھپ رہی ہے”۔

 

وزیر نے مزید کہاکہ "اس وجہ سے میں نے اقوام متحدہ کو سمجھایا کہ دہشت گردوں کے غلط استعمال کیوجہ سے شہری علاقے بھی اپنی محفوظ حیثیت کھو سکتے ہیں”۔

مختصر لنک:

کاپی