اتوار کی شامقابض قابض فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات پناہ گزین کیمپ میں بے گھر ہونے والےلوگوں کے خلاف ایک نیا ہولناک قتل عام کیا ہے جس کےنتیجے میں کم سے کم انیسفلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
قابض صہیونی فوجنے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ’انروا‘ کے ایکسکول کو نشانہ بنایا جس میں سینکڑوں بے گھر افراد رہائش پذیر تھے۔
طبی ذرائع نےاطلاع دی ہے کہ اسرائیلی توپ خانے کی گئی گولہ باری میں 19 شہری شہید اور متعددشہری زخمی ہوئے۔ النصیرات کے شمال میں المفتی کے علاقے میں بے گھر افراد کے ایکاسکول کو نشانہ بنایا۔
اتوار کی شام العودہہسپتال نے غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے میں واقع النصیرات کیمپ میں بے گھر ہونے والےالمفتی سکول پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں شہداء اور زخمیوں کو لائے جانےکااعلان کیا تھا۔
طبی ذرائع نےاشارہ دیا کہ فلسطینی شہداء کے جسد خاکیشہداء الاقصیٰ ہسپتال لائے گئے جب کہ 13 شہداء کو العودہ اسپتال منتقل کیا گیا۔
ہمارے نامہ نگارنےاطلاع دی ہے کہ قابض فوج نے النصیرات کے شمال میں المفتی کے علاقے میں ایک اسکولمیں پناہ لینے والے درجنوں شہریوں پر بمباری کی۔
قابض فوج کے جنگیطیاروں نے غزہ کی پٹی کے شمال مشرقی علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے فضائی حملوں کا ایکسلسلہ شروع کیا، جب قابض افواج نے نصیرات کے شمال میں رہائشی عمارتوں کو اڑا دیااور بحیرہ نصیرات کے ساحل پر فوجی کشتیوں سے گولہ باری کی گئی۔
غزہ کی پٹی کےشمالی علاقے جبالیہ کے پناہ گزین کیمپ میں واقع الفلوجا سکول پر اسرائیلی فوج کی بمباریمیں متعدد شہری شہید اور دیگر زخمی ہوئے۔
غزہ کی پٹی میںنسل کشی کے ایک سال کے دوران سرکاری میڈیا آفس نے 187 پناہ گاہوں اور نقل مکانی کےمراکز پر قابض فوج کی بمباری کی نشاندہی کی ہے جن میں 1060 سے زائد افراد شہیدہوئے۔
قابض فوج نے مسلسل دسویں روز جبالیہ کیمپ اور محصورشمالی غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی وسیع جارحیت جاری رکھی جس کے نتیجے میں 300 سے زائدشہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔