اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نےکہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی سروسز کی جانب سے فلسطینیمزاحمت کو دبانا ، مقبوضہ مغربی کنارے میں مزاحمت کی عوامی حمایت کچلنے کی کوششکرنا اور ان پر مسلسل ظلم و ستم کرنا ناقابل قبول ہے۔
مغربی کنارے کےشمال میں واقع شہر طوباس میں مزاحمتی کارکنوں اور اتھارٹی کی سکیورٹی فورسزکے درمیانجھڑپوں میں ایک نوجوان شدید زخمی ہوگیا۔ دوسری طرف القدس بریگیڈز نے طوباس بریگیڈکا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ قابض اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کا محاصرہ کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔عباس ملیشیا نے طوباس میں اولڈ مارکیٹ کے علاقے میں متعددنوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ اس موقعے پر مسلح جھڑپیں مزاحمت کاروں کی جانب سے تیارکیے گئے دھماکہ خیز مواد کو اڑا دیا گیا۔
فلسطینی کارکنوںکی جانب سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیو مناظر میں القدس بریگیڈز کی طوباسبٹالین کے کمانڈر احمد ابو العیدہ کی گرفتاری کے بعد طوباس میں مزاحمت کاروں اورفلسطینی اتھارٹی کے سیکورٹی اہلکاروں کے درمیان ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کو دستاویزیشکل دی گئی ہے۔
عباس ملیشیا کیطرف سے یہ انتقامی کارروائی ایک ایسےوقت میں شروع کی گئی ہے جب دوسری جانب قابضصہیونی فوج فلسطینی مزاحمت کاروں کے خلاف وحشیانہ جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے۔
حماس نے کل ہفتےکے روز ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ "ہم نے طوباس شہر میں جو دیکھا۔ عباسملیشیا کے حکام گھروں پر چھاپوں، شہریوں کی گرفتاریوں اور عورتوں، بچوں اور بوڑھوںپر حملوں کے حوالے سے انتقامی کارروائی کررہے ہیں۔
حماس نے فلسطینی اتھارٹی کی سکیورٹی فورسزکے طرز عمل کو”فلسطینی کاز کے ساتھ غداری قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اس وقت تاریخ کے ایک نازک اور حساس وقت سے گذر رہاہے۔ ایسے میں عباس ملیشیا کا کردار شرمناکہے۔