یورپی یونین نے غزہ اور لبنان دونوں علاقوں میں فوری جنگبندی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے جب کہ فرانسیسی صدر نے ایک بار پھر اسرائیلکو اسلحہ کی سپلائی بند کرنے پر زور دیا ہے۔
فرانس کے صدارتی محل ایلیسی پیلس کی طرف سے جاری ایک بیانمیں کہا گیا ہے کہ صدر عمانویل میکروں نے اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی بند کرنے پرزوردیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ غزہ اور لبنان میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کیبرآمدات کو روکنا ہی تنازع کو روکنے کا واحد راستہ ہے۔
انہوں نے جمعے کو مزید کہا کہ ہتھیاروں کی فراہمی موجودہ کشیدگیکی بڑی وجہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فرانس یہ بات قبول نہیںکرے گا کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر دوبارہ لبنان میں اقوام متحدہ کے فوجیوں کونشانہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ آج یونیفل کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں جانی نقصانہوا ہے اور یہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے بحیرہ روم کے کنارے واقعے یورپی یونین کے ممالک کےقبرص میں ہونے والے سربراہ اجلاس کے دوران کہا کہ "ہم اس معاملے کی مذمت کرتےہیں اور ہم دوبارہ اسے قبول نہیں کریں گے‘‘۔
فرانسیسی صدر کی طرف سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی کامطالبہ نیا نہیں۔ وہ اس سے قبل بھی اس نوعیت کے بیانات دے چکے ہیں۔ حال ہی میں انکے ایسے ہی ایک بیان پراسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سخت سیخ پا ہوگئے تھے۔ انہوں نے تنقید کرتےہوئے کہا تھا کہ اسرائیلکو فرانس سے حمایت کی توقع ہے نہ کہ اس پر "پابندیوں” کے نفاذ کی توقعہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کرنا’شرمناک‘ ہے۔
یہ پیش رفت یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کے اسبیان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ لبنان میں جنگ بندی بین الاقوامی قرارداد 1701کے نفاذ کی راہ ہموار کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنا جلدی ممکن ہو جنگ کے خاتمے کے لیے کوشش کی جائے۔ جنگ بندی ایک سفارتیحل تلاش کرنے کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔
ڈیئر لیین نے قبرص اجلاس سے خطاب میں کہا کہ یورپی یونینمشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کے حصول کی خواہاں ہے۔
یورپی یونین کے بیانات کے دوران لبنان پر اسرائیلی فوج کیتباہ کن بمباری جاری تھی۔ اسرائیلی فوج نے جمعہ کو متعدد مقامات پر شدید فضائی حملے کیے جب کہ مزید زمینی کارروائی بھی جاری ہے۔
جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس ’یونیفل‘ نےجمعہ کوکہا تھا کہ اس کے دو ارکان سرحدی کنٹرول پوائنٹ کے قریب بمباری میں زخمیہوئے۔ دو دنوں میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ یونیفل نے خبردار کیا کہ اس کیافواج کو "شدید خطرے کا سامنا ہے”۔
اسرائیلی فوج نے اس واقعے کا جواز پیش کرتے ہوئے ایک بیان میںکہا کہ جنوبی لبنان میں ایک خطرے کا جواب دیتے ہوئے ’یونیفل‘ فورسز کے دو ارکاناسرائیلی فائرنگ سے زخمی ہو گئے۔”
خیال رہے کہ لبنان میں 23 ستمبر کو شروع ہونے والی اسرائیلکی شدید بمباری کے نتیجے میں اب تک 1200 سے زیادہ افراد شہید اور 1.2 ملین سے زیادہبے گھر ہوئے ہے ہیں۔