جمعرات کو ہالینڈمیں سول سروس کے ملازمین اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی کومسترد کرنے اور ایک سال سے جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاجی سرگرمیوں کے ایکحصے کے طور پر وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے دھرنا دیا۔
مظاہرین نے ڈچحکومت کی اسرائیل کی حمایت کی پالیسی کی مذمت کی اور اپنی پالیسی تبدیل کرنے پرزور دیا۔
دھرنا دینے اوراحتجاج کرنے والے مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے ساتھاسرائیلی ریاست کی مدد ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ سرکاری ملازمین گذشتہ اکتوبر سے ہرجمعرات کو کھانے کے وقفے کے دوران وزارت خارجہ کی عمارت کے سامنے دھرنا دیتے ہیں۔
مختلف وزارتوں میںسرکاری ملازمین کی جانب سے منعقد کیے جانے والے اس پروگرام کو ہالینڈ کے سابق سفیروں،صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اور وکلاء کی حمایت بھی حاصل ہے۔
دھرنے میں شریکخواتین ملازمین میں سے ایک جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ "بدقسمتیسے میں اور میرے کئی ساتھی سرکاری ملازمین اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں کیونکہہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمارے آئین کےمطابق کام کرے”۔
ملازم نے مزیدکہا کہ "انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے جنوری میں ایک بہت واضح فیصلہ دیا، جس کامطلب ہے کہ ہماری حکومت کو نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنی طاقت میں ہر ممکن اقدام کرناچاہیے”۔