پنج شنبه 12/دسامبر/2024

ہسپتالوں کو جبری خالی کرنے کےاسرائیلی احکامات کھلی جارحیت ہے: حماس

بدھ 9-اکتوبر-2024

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے زور دے کر کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے شمالی غزہ کے کمالعدوان ، العودہ اور انڈونیشیا ہسپتالل سےمریضوں، بے گھر افراد اور طبی عملے کوجبری طور پر خالی کرنے کے احکامات کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی صریحخلاف ورزی ہے۔

 

حماس کی طرف سےپریس کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہسپتالوں سے مریضوں ، زخمیوں، عملے اور بےگھر افراد کو طاقت کے ذریعے نکالنے کی دھمکیاں صہیونی فاشسٹ نازی دشمن کی منظمپالیسی ہے جس پراس قبل بھی بار بار عمل درآمد کیا جاتا رہا ہے۔ وہ الشفاء ہسپتالمیں کی گئی جارحیت کے بعد اب اسی طریقے کو دوسرے ہسپتالوں میں نافذ کرتے ہوئے ہسپتالوںمیں قتل عام کرنا چاہتی ہے۔

 

حماس نے پریس بیان میں زور دیا کہ ہسپتالوں اور ان کےانخلاء کے لیے یہ دہشت گردی کا خطرہ بمباری، جارحیت اور براہ راست نشانہ بنانے کیپالیسیوں کا تسلسل ہے۔ یہ ہزاروں بیماروں اور زخمیوں کو سزائے موت دینے کے مترادفہے جن میں خواتین، بوڑھے اور بچے بھی شامل ہیں۔

 

حماس نےکہا کہ یہفیصلہ اقوام متحدہ اور تمام بین الاقوامی اداروں کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔ اب وقتآچکا ہے کہ عالمی ادارے غزہ میں ہسپتالوں کے خلاف صہیونی جارحیت کو روکیں، طبیعملے، مریضوں اور زخمیوں کو ہرممکن تحظ فراہم کریں۔

 

خیال رہے کہ قابضصہیونی فوج نے شمالی غزہ میں جارحیت تیز کرنے کے ساتھ وہاں کے کئی بڑے ہسپتالوں جنمیں العودہ، کمال عدوان اور انڈونیشیا ہسپتال کی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ وہہسپتال فوری طور پر خالی کردیں ورنہ انہیں بمباری سے نشانہ بنایا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی