اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے ’طوفان الاقصیٰ‘ کیجنگ کی سالگرہ کے موقعے پر فلسطینی قیدیوں کے خلاف حملوں اور بدسلوکی کے "حیرانکن مناظر” کی اشاعت قابض دشمن کی جنگ میں شکست کی خفت مٹانے کی ناکام کوشش ہے۔انمناظر سے صہیونی دشمن کا مکروہ اور سفاک چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیاہے۔
حماس نے ایک بیانمیں کہا ہے کہ "صہیونی ریاست کے عوفر زندان میں فلسطینی قیدیوں کے خلاف دہشتگردی انتہا پسند وزیر اتمار بن گویر کیبراہ راست نگرانی اور احکامات کے تحت کی جاتی ہے اور اسے ریکارڈ کرکے پوری دنیاکودکھانے کی مذموم کوشش کی جاتی ہے۔ تشدد کےان ہولناک مناظر سے صہیونی دشمن کامکروہ اور بدنما چہرہ پوری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔ ان مناظر سے پوری دنیاکو معلوم ہوگیا ہے کہ صہیونی فاشسٹ دشمن قیدیوں کے ساتھ کس بے رحمی پرمبنی سلوککررہا ہے۔
حماس نے مزید کہاکہ سات اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ان مناظر کو نشر کرنا قابض ریاست کی ناکامی،اس کے بکھرے ہوئے وقار اور اس کی ذلت اور شکست کو مٹانے کی ناکام کوشش ہے جو اسےمزاحمت کے ہاتھوں اٹھانا پڑی ہے۔
حماس نے کہا کہ "ہمارےقیدیوں کو جیلوں میں جو ظلم ،زیادتی، محرومی اور طبی غفلت کا سامنا کرنا پڑتا ہےجس سے ان کی شہادت کے واقعات ہوتے ہیں۔ یہجنگی جرائم اور جنگی قیدیوں سے متعلق تمام اقدار اور قوانین کی واضح خلاف ورزیوں کینمائندگی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ”قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی میں اضافہ، ان کے حقوق سے محرومی، اور ان کے خلافقبضے کی مسلسل جارحانہ پالیسیاں ان کے عزم اور ٹھوس ارادے کو متزلزل نہیں کرسکتیں۔
خیال رہے کہاسرائیلی زندانوں میں قیدیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے تازہ مناظر سامنے آئےہیں جن میں قیدیوں کو بدترین انداز میں ہاتھ پاؤں باندھ کر منہ کے بل لٹایا گیاہے۔
اس موقعے پرصہیونی جلاد موجود ہیں اور کچھ نام نہاد فوٹوگرافرقیدیوں کی توہین اور تذلیل کےمناظرکو کیمرے میں ریکارڈ کررہے ہیں۔