سه شنبه 03/دسامبر/2024

قابض اسرائیل کے خلاف مزید محاذ کھولے جائیں: خالد مشعل

پیر 7-اکتوبر-2024

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ کے بیرون ملک امور کےسربراہ خالد مشعل نے ’طوفان الاقصیٰ‘ معرکے کا ایک سال مکمل ہونے پرکہا ہے کہ ایکسال کی جارحیت کے باوجود قابض صہیونی نازی دشمن اپنے مکروہ عزائم میں بدترینناکامی سے دوچار ہوا ہے۔

 

 

سات اکتوبر2023ء کو حماس کی جانب سے کیےگئے حملے کی پہلی برسی کے موقع پر خالد مشعل کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں ایکسال تک ناکام رہا ہے، وہ فلسطینی قوم کے خلاف آئندہ بھی کامیاب نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے پیر کوایک ویڈیو خطاب میں کہا کہ "ہم غزہ کے لوگوں کو ان کی ثابت قدمی پر مبارکبادپیش کرتے ہیں”۔

 

اُنہوں نے لبنان،ایران، یمن اور عراق میں غزہ کی حمایت کرنے والوں کا شکریہ ادا اورکہا کہ حسننصراللہ کی قیادت میں ہمارے لیے قربانیاں دیں۔

 

"طوفان اقصیٰ ” کے فوائد

 

خالد مشعل کا کہناتھا کہ سات اکتوبر کے حملے کے ثمرات پورے خطے تک پھیل جائیں گے۔ طوفان الاقصیٰ نےبے پناہ قربانیوں کے باوجود مسئلہ فلسطین کو دوبارہ اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ "طوفان الاقصیٰ نے غزہ اور فلسطینی کاز کی زندگی کو بحال کیا۔

 

انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ کی وجہ سےاسرائیل کو ایک وجودی بحران سے دوچار کیا گیا۔ اسرائیلیوں کے خود اعتمادی کومتزلزل کر دیا ہے۔

 

نئے محاذ کھولنے پر زور

انہوں نے زور دےکر کہا کہ اسرائیلی سمجھتے ہیں کہ حماس جیت گئی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اسحملے نے دنیا کو اسرائیل کی حقیقی تصویر دکھائی اور "مزاحمت کی تخلیقی صلاحیتوںکی عکاسی کی”۔

 

انہوں نے نشاندہیکی کہ لبنان میں اسرائیل کی حالیہ کامیابیوں کے باوجود اس تاریخ کو اسرائیلی ڈیٹرنسکی شبیہہ بکھر گئی تھی۔ اس جنگ میں نقصانات "مزاحمت کے محور کی حکمت عملی جبکہ اسرائیلکے نقصانات اسٹریٹجک تھے”۔

 

انہوں نے اس باتپر بھی زور دیا کہ آزادی کے عمل میں بھاری قیمتوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ "طوفان الاقصیٰ ” کا پیغام یہ ہے کہ "مزاحمتی محاذوں کومتحد کیا جائے۔ انہوں نے مغربی کنارے سمیت دیگر اضافی محاذوں کو کھولنے پر زور دیا۔

 

خالد مشعل نے غزہکے عوام کو ثابت قدم رہنے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتے ہوئے اس باتپر زور دیا کہ فتح آنے والی ہے۔ اس میں تاخیر ہوسکتی ہے مگر آزادی کی صبح جلدطلوع ہوگی۔

مختصر لنک:

کاپی