دوشنبه 02/دسامبر/2024

اسرائیلی سروے میں اسرائیلی رائے عامہ نےحماس کو فاتح قرار دیا

پیر 7-اکتوبر-2024

ایک اسرائیلیرائے عامہ کے جائزے میں رائے دہندگان نے ایک سال سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیتکو ایک خیالی ہدف تک پہنچنے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔

 

 

سروے میں تقریباً53 فی صد اسرائیلیوں غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی جنگ کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔ رائےدہندگان کا کہناہے کہ فلسطینی مزاحمت پر فتح حاصل کرنا ایک غیر حقیقی مقصد ہے۔اسرائیل اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ پر فتح حاصل نہیں کرسکتا۔

 

رائےعامہ کےجائزے کا اہتمام اسرائیل ڈیموکریسی انسٹی ٹیوٹ کے ویٹربی سنٹر فار پبلک اوپینین اینڈپالیسی ریسرچ کی طرف سے کیا گیا۔اس میں ایک ہزار اسرائیلیوں سے رائے لی گئی جس میں3.10 فی صد کی غلطی کا مارجن بھی رکھا گیا۔

 

 

اسرائیلی اخبار”معاریو” کی طرف سے شائع ہونے والے نتائج کے مطابق 53 فیصد نے زور دیاکہ "جنگ کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے”۔

 

سروے کے نتائج سےپتہ چلتا ہے کہ تقریباً دو تہائی اسرائیلی سات اکتوبر 2023ء سے اپنے ذاتی حفاظت کااحساس کھوچکے ہیں۔ جب کہ 62 فی صد نے غزہ سے اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کو اسرائیلکا بنیادی ہدف قرار دیا۔ جب کہ 29 فی صد نے کہا کہ حماس کا تختہ الٹنا حماس کا اصلہدف ہے۔

 

غزہ کے خلاف ایک سال سے جاری اسرائیل کی نسل کشی کیجنگ کے نتیجے میں 139000 سے زیادہ فلسطینی شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی