اسلامی جمہوریہایران کے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ دشمن اسلامیتحریک مزاحمت ’حماس‘ اور لبنانی حزب اللہ پر کبھی فتح حاصل نہیں کر سکیں گے۔انہوںنے کہا کہ ایران طاقت اور فیصلہ کن طریقے سے وہ کرے گا جو ضروری ہو گا۔ کمزوریدکھائی گے اور نہ ہی جلد بازی کریں گے۔
خامنہ ای نے اپنےجمعہ کے خطبہ میں جس کا کچھ حصہ انہوں نے عربی زبان میں دیا میں مزید کہا کہ فلسطینیعوام کو اپنی زندگیاں برباد کرنے والے غاصب کے دشمن کے خلاف اٹھنے کا پورا حق ہے۔کسیکو بھی یہ حق حاصل نہیں کہ وہ لبنانیوں کی فلسطینیوں کی حمایت پر تنقید کرے۔
سید خامنہ ای نےعربی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے پیارے بھائی، میرےفخر کا سرچشمہ، عالم اسلام کی محبوب شخصیت، خطہ کے لوگوں کی فصیح زبان اور لبنانکے چمکتے موتی، ان کی عظمت کا احترام کرتے ہوئے” سید حسن نصراللہ کی تہران کینماز جنازہ ادا ہوگی۔
ایرانی رہ نما نےاس بات پر زور دیا کہ ایرانی مسلح افواج کی طرف سے چند روز قبل غزہ کی حمایت میںاٹھایا گیا قدم قانونی ہے اور اسے مکمل جواز حاصل ہے۔ خطے کے ممالک سلامتی اور امنکے حصول کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن بیرونی مداخلت مسئلہ ہے۔
خامنہ ای نے کہاکہ ایران قوت اور عزم کے ساتھ جو ضروری ہے وہ کرے گا اور ہم نہیں جھکیں گےاور ہمجلدی نہیں کریں گے۔
ایرانی بیانات کےمطابق گذشتہ منگل کو ایران نے اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ اور حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل اور فلسطین اور لبنانمیں اس کے قتل عام کے جواب میں تقریباً 200 میزائل داغے۔
ایرانی رہ نما نےکہا کہ "مغرور اور ظالم کی پالیسی مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور انتشار کے بیجبونے پر مبنی ہے۔ ایک ملک سے دوسرے ملک کے طریقوں میں فرق کے باوجود ملت اسلامیہکا دشمن ایک ہے”۔ ہمیں قابض اور غاصبوں کے خلاف اپنی سرزمین اور خودمختاری کادفاع کرنے کا حق ہے۔
خامنہ ای نے حزباللہ کے شہید سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہکو جنہیں اسرائیل نے 27 ستمبر کو جنوبی لبنان علاقےالضاحیہ پر ایک حملے میں شہید کردیا تھا کو مزاحمت کا پرچم اور مظلوموں کا بہادر محافظ قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ بزدلدشمن ناکام رہا۔ اس نے مزاحمتی دھڑوں کے ڈھانچے کو ایک مؤثر ضرب لگانے کے لیے اسنے قتل و غارت گری کی پالیسی کا سہارا لیا۔
انہوں نے اس باتپر زور دیا کہ حزب اللہ کا غزہ کا دفاع اور مسجد اقصیٰ کی حمایت پورے خطے کے لیے ایکاہم خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غاصب ریاست پر کی جانے والی ہر کارروائی خطے اور پوریانسانیت کی خدمت ہے۔