غاصب صیہونی فوج نےامریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاریرکھی ہوئی ہے۔ آج تین اکتوبر جمعرات کےروز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 363 واںروز ہے۔
قابض فوج نے آج صبح سے غزہ میں جنگی طیاروں اورتوپ خانے سے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئےہیں۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں اور توپ خانوں نے آج جمعرات کے روز غزہ کیپٹی کے مختلف علاقوں میں اپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھا،گھروں، بے گھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہیداور زخمی ہوئے۔
فلسطینیوں کیمنظم نسل کشی ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب غزہ کی پٹی کی 95 فی صد آبادی بے گھر ہے۔
قابض افواج نے سات مئی سے رفح کے بڑے محلوں اور غزہ کے متعددعلاقوں پر فضائی اور توپ خانے کی بمباری اور ہولناک قتل عام کے درمیان زمینی حملےجاری رکھے ہوئے ہیں۔
قابض فوج کے توپخانے نے غزہ شہر کے جنوب مشرق میں مشرقی الزیتون محلے پر بمباری کی۔
وسطی غزہ کی پٹیمیں نصیرات کیمپ کے مغرب میں ابومہدی کی سرزمین میں ابو خصہ خاندان کے ایک گھر پرقابض طیاروں کی بمباری سے ایک بچہ شہید ہوگیا۔
وسطی غزہ کی پٹیمیں نصیرات کیمپ کے مغرب میں الحسینہ کے علاقے میں ایک مکان پر قابض طیاروں کیبمباری سے متعدد شہری زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے مغربمیں واقع الشاطی کیمپ میں قابض فوج کے طیاروں کی بمباری سے ایک خاتون اور دو بچوںسمیت شہری شہید ہوئے اور متعدد زخمی ہوگئے۔
وسطی دیر البلحمیں سابق قیدی عبدالعزیز صالحہ دیر البلاح میں سرکاری کلینک کے ساتھ واقع ایک سکولکے اندر بے گھر افراد کے لیے بنائے گئے خیمے پر بمباری میں شہید ہوگئے۔