جمعه 13/دسامبر/2024

غزہ کی پٹی میں جاری صہیونی جارحیت کے 360 دنوں میں تباہی کی تفصلات

منگل 1-اکتوبر-2024

فلسطین کے شامسرکاری میڈیا آفس نےغزہ کی پٹی پرقابض اسرائیلی فوج کی طرف سے مسلط کی گئی نسل کشیکی جنگ کے اعداد و شمار کی تفصیلات جاری کی ہیں۔ 360 دنوں کے اندر پٹی کا 86 فی صدحصہ تباہ ہو گیا تھا۔

 

"سرکاری پریس” کی طرف سے جاری بیان میں "سند نیوز ایجنسی”کو موصول ہونے والے ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 3628 اجتماعیقتل عام کیے جس کے نتیجے میں 51615 افراد شہید ہوئے جن میں 16891 بچے اور 11458خواتین شامل تھیں۔

 

طبی عملے کونشانہ بنانے کے حوالے سے بیان میں وضاحت کی گئی کہ 986 طبی کارکن اور 174 صحافی شہیدہوچکے ہیں جو انسانی ہمدردی کے شعبوں میں شہریوں اور کارکنوں کو جان بوجھ کر نشانہبنانے کی نشاندہی کرتا ہے۔

 

اعداد و شماربتاتے ہیں کہ 10000 افراد تاحال لاپتہ ہیں، جب کہ ہسپتالوں کے اندر بنائی گئی 7اجتماعی قبروں سے 520 شہداء برآمد ہوئے ہیں۔

 

اسرائیلی جارحیت کے 360 دنوں میں 96359 شہری زخمیہوئے جن میں 396 صحافی بھی شامل ہیں، جب کہ کل شہدا اور زخمیوں میں 69 فیصد بچےاور خواتین ہیں۔

 

غزہ انسانی بحرانسے دوچار ہے، کیونکہ 25973 بچے اپنے والدین میں سے کسی ایک یا دونوں سے محرومہوچکے ہیں، جب کہ 3500 بچوں کو غذائی قلت اور خوراک کی کمی کے باعث موت کے خطرےکا سامنا ہے۔

 

بیان کے مطابق146 دنوں سے غزہ کی پٹی میں تمام گزرگاہیں بند ہیں اور 12000 زخمیوں کو بیرون ملکعلاج کے لیے سفر سے محروم کردیا گیا ہے۔ ان میں کینسر کے 10000 مریض بھی شامل ہیں۔

 

صحت کی صورتحالخراب ہو رہی ہے، 1737524 افراد متعدی بیماریوں سے متاثر ہوئے اور نقل مکانی کیوجہ سے ہیپاٹائٹس کے انفیکشن کے 71338 کیسز ریکارڈ کیے گئے، جب کہ 60000 حاملہخواتین کو صحت کی دیکھ بھال کی کمی کی وجہ سے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔

 

بیان کے مطابق201 سرکاری ہیڈکوارٹر اور 125 سکول اور یونیورسٹیاں مکمل طور پر تباہ ہوئیں، جن میں11500 طلبا اور طالبات جب کہ 750 اساتذہشہید ہوئے، انفراسٹرکچر کے حوالے سے 150000 ہاؤسنگ یونٹس مکمل طور پر تباہ جبکہ80000 دیگر یونٹس کو نقصان پہنچا۔

مختصر لنک:

کاپی