اقوام متحدہ کیخواتین نے غزہ میں صحت کی صورتحال پر ایک رپورٹ جاری کی ہے جسے "غزہ: خواتینکی صحت پر جنگ” کا عنوان دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں غزہ میں صحت کے شعبے کے بحراناور خواتین اور لڑکیوں کی جسمانی اور نفسیاتی صحت پر اس کے اثرات کا جامع تجزیہ پیشکیا گیا ہے۔
اتوار کو جاریکردہ ایک بیان کے مطابق رپورٹ میں غزہ کی خواتین کو صحت کے بڑھتے ہوئے خطرات کاانکشاف کیا گیا ہے، خاص طور پر بزرگوں میں غیر متعدی امراض، کینسر، متعدی امراض اورحاملہ خواتین کی صحت اور غذائیت کے حوالے سے۔ دودھ پلانے والی مائوں، طبی خدمات میںخلل اور ادویات تک رسائی میں ناکامی جیسے مسائل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
اقوام متحدہ نےغزہ پر جنگ کے پوشیدہ نقصان کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11ماہ سے زائد جنگ کے بعد وہاں کا صحت کی دیکھ بھال کا نظام تقریباً تباہ ہو چکا ہے،84 فیصد صحت کی سہولیات تباہ ہو گئی ہیں۔
اندازوں سے پتہچلتا ہے کہ 177000 سے زیادہ خواتین کو جان لیوا صحت کے خطرات کا سامنا ہے اس کےعلاوہ 162000 خواتین غیر متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں یا بیماریوں میں مبتلاہونے کے خطرے میں ہیں جن میں ذیابیطس، کینسر،دل کی بیماری یا ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ 15000 حاملہ خواتین فاقہ کشی کے دہانے پرکھڑی ہیں۔