اسلامی جمہوریہایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہا ہے کہ مزاحمتی محور کے ستونفتح حاصل کرنے تک ایران کی حمایت سے "صیہونی وجود” کا مقابلہ کرتے رہیںگے۔
قالیباف نے اتوارکے روز پارلیمنٹ کے ایک بند کمرہ اجلاس کے بعد مزید کہا کہ "صیہونی وجود ایکپیچیدہ جنگ چھیڑ رہا ہے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے درست اور پیچیدہ منصوبے تیارکرنے کی ضرورت ہے”۔ انہوں نے کہا کہ "اس صہیونی ریاست کا خطے میںبالادست ہاتھ نہیں ہے اور وہ اپنے نقصاناتکی تلافی کے لیے شدت سے حملے کررہا ہے‘‘۔
انہوں نے مزیدکہا کہ اسرائیل خطے میں مزاحمتی محاذ کی بنیادوں کو کمزور کرنے کے لیے کام کر رہاہے لیکن اس نے اپنے حساب کتاب میں ایک بڑی غلطی کی ہے۔
آج ایرانی پارلیمنٹکا ایک بند اجلاس ہوا جس میں خطے کی صورتحال، بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پراسرائیلی حملے اور لبنانی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کے قتل پر تبادلہخیال کیا گیا۔
اسرائیلیبراڈکاسٹنگ کارپوریشن نے کل ہفتے کے روز اطلاع دی تھی کہ ایک اسرائیلی حملے میںلبنانی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد تل ابیب نے واشنگٹنسے ممکنہ ایرانی ردعمل کی تیاری کے لیے خطے میں اضافی افواج بھیجنے کو کہا تھا۔