لبنان کی وزارتصحت نے کہا ہے کہ گذشتہ پیر کی صبح سے جاری اسرائیلی حملوں میں کم از کم 50 بچےاور 95 خواتین شہید ہو چکی ہیں۔
وزارت صحت نے ایکبیان میں وضاحت کی ہے کہ شہید ہونےوالوں میں خواتین اور بچوں کی تعداد میں مزیداضافہ ہوا ہے۔ شہدا کی تعداد لبنان پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 650 سے تجاوز کرگئی ہے۔
بدھ کے روز لبنانیحکومت کے ہنگامی منصوبے کے کوآرڈینیٹر وزیر ماحولیات ناصر یاسین نے اعلان کیا تھاکہ ان کے ملک میں آٹھ اکتوبر 2023 سےاسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 1247 ہو گئی ہے، جن میںخواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جب کہ تقریباً 5278 تھے۔ زخمی ہوئے ہیں۔
وزیر ماحولیات نےاسرائیلی حملوں کی وجہ سے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونے والے لوگوں کی تعدادکا تخمینہ ڈیڑھ لاکھ لگایا۔
منگل کو نیویارکمیں ایک تقریب میں لبنان کے وزیر خارجہ عبداللہ بوحبیب نے کہا کہ اسرائیل اور حزباللہ کے درمیان موجودہ کشیدگی کے باعث بے گھر ہونے والے لبنانیوں کی تعداد نصف ملینکے قریب پہنچ رہی ہے۔
دوسری طرف لبنانکے وزیر داخلہ بسام المولوی نے کہا کہ انہوں نے اسرائیلی حملوں کی وجہ سے ملک کےاندر بے گھر ہونے والے 70000 افراد کو پناہ گاہوں میں منتقل کیا ہے۔
ہزاروں لبنانیجنہیں اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا وہ اپنے بچوں کے ساتھ اپنے لیے مختص اسکولوں میں رہے ہیں۔
جہاں ملک کے جنوبی علاقوں سے دارالحکومت بیروت اورشمالی علاقوں کی طرف نقل مکانی کی لہر جاری ہے وہیں لبنان کے آسمانوں پر اڑتےاسرائیلی جنگی طیاروں کی بمباری میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔