رپورٹرز ودآؤٹبارڈرز نے فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں منعقدہ ایک احتجاجی مظاہرے کے ذریعے قابض اسرائیلیفوج کی جانب سے غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے اور ان کے قتلکی مذمت کی۔
رپورٹرز ودآؤٹبارڈرز نے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس نے پیرس میںایفل ٹاور کے قریب انسانی حقوق کے چوک میں جمعرات پیرس میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ احتجاجی کارکنوں نے بینر اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن میں غزہ میں صحافیوں کی ہلاکتوں کی بڑھتی تعدادپر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔
شرکاء نے اسکوائرمیں قائم ایک خیمے کو بھی سفید جیکٹوں سے ڈھانپ دیا جس پر سرخ رنگ میں لفظ”پریس” لکھا ہوا تھا، جو خون کی علامت ہے۔
رپورٹرز ودآؤٹبارڈرز کے ڈائریکٹر تھیباؤٹ برٹن نے تنظیم کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے بیانات میںکہا ہے کہ ’’غزہ میں صحافیوں کا قتل عام بند ہونا چاہیے‘‘۔
برٹن نے خبردار کیاکہ قابض اسرائیل کی جانب سے ایک سال کے اندرغزہ میں 173 سے زائد صحافیوں کی ہلاکتسے خطے میں میڈیا کو مکمل طور پر بند کرنے کا خطرہ لاحق ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "اسرائیل” کی طرف سے کیے گئے حملے نہ صرف فلسطین میں پریس کونشانہ بناتے ہیں بلکہ دُنیا کے سب سے زیادہ قریب سے پیروی کیے جانے والے تنازعاتوالے علاقوں سے آزادانہ معلومات حاصل کرنے کے لوگوں کے حق کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔