اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے کہا ہے کہ امریکی "پروپبلیکا” ویب سائٹ کی ایک رپورٹ میں چشمکشا انکشاف کیا گیا ہے جو پوری دنیا کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔
حماس کا کہنا ہےکہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور صدر بائیڈن کی ملیبھگت سے جان بوجھ کر اسرائیلی مظالم اور جرائم پرپردہ ڈالنے کی کوشش کی۔ غزہ میںفلسطینی عوام کو بھوکا مارنے کے جرم کو چھپانے میں ملوث ہو کرامریکی انتظامیہ اوربائیڈن ذاتی طور پراس مہلک جنگ میں اسرائیلی ریاست کے ساتھ ملوث ہونے کی تصدیقکرتا ہے۔
حماس کی طرف سےاس رپورٹ کے رد عمل میں جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی ویب سائٹ کی طرف سےشائع ہونے والی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بلنکن نے غزہ میں امداد کے داخلے میںرکاوٹ ڈالنے کی حقیقت کو کانگریس کے سامنے چھپانے کی کوشش کی۔ بلنکن کو ڈر تھا کہاگرغزہ میں امداد کے داخلے میں رکاوٹ کے حقائق سامنے لائے گئے تو صہیونی ریاست کوہتھیاروں کی فراہمی متاثر ہو گی۔
حماس نے اس پرتبصرہ کرتے ہوئےکہا کہ "بلنکن کے اس مجرمانہ رویے کے لیے امریکی کانگریس اورامریکی عدالتی اداروں کے معزز لوگوں سے اس بات کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ بلنکن کیاسرائیل نوازی نے حقائق چھپائے اوراسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالا جس کے نتیجے میںہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کی شہادتیں ہوئیں۔ انہیں بھوکا اور پیاسا رکھنے کےغیرانسانی جرم غاصب صہیونی ریاست کی مدد کی گئی۔
حماس نے بینالاقوامی عدالتی اداروں بالخصوص بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہان رپورٹس کو سنجیدگی سے لیں اور بلنکن کے خلاف قانونی کارروائی کریں، کیونکہ وہغزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی جان بوجھ کر بھوکا رکھنے اور ان کے قتل عام میں شریکہے۔