قابض اسرائیلی فوج نے چوتھے روز بھی لبنان کے خلاف وسیع پیمانےپر جارحیت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں درجنوں شہری شہید اور زخمیہوگئے۔
قومی خبر رساں ایجنسیکے مطابق امریکی اور مغربی مدد اور آشیرباد سے شروع گئی جارحیت میں جنوبی لبناناور کئی دوسرے مقامات پر بمباری کی۔ جمعرات کی صبح حوش صور کے علاقے پر اسرائیلیفضائی حملے میں ایک ریسٹورنٹ تباہ ہو گیا جبکہ اس کی قریبی عمارتوں کو نقصانپہنچا۔
قابض طیاروں نے طیردباقصبے کے مضافات میں حملہ کیا۔
صبح 9:00 سے10:00 بجے کے درمیان قابض فوج دبین، جبشیت،حومین ، مشرقی الفوقا، البزوریہ، الصمعیہ،کفر شعبا اور کفرجوز پر وحشیانہ بمباری کی۔
دریں اثناء بلدیہیونین کی امدادی ٹیموں نے اسلامک ہیلتھ اتھارٹی، سول ڈیفنس، یونین ڈویژن اور ریڈکراس کے تعاون سے اسرائیلی حملے کا نشانہ بننے والی عمارت کا ملبہ ہٹانے کا کاممکمل کیا۔
یونین بلدیہ کے میئرعلی قصاص نے تصدیق کی کہ اسرائیلی بمباری میں 23 شامی شہید اور 8 زخمی ہوئے جبکہ 4 لبنانی بھی معمولی زخمی ہوگئے۔
سول ڈیفنس نےالمعیصرہ کے مقام پر ملبے تلے سے 11 شہداء کی لاشیں نکالیں جب کہ ایک بچی کو شدیدزخمی حالت میں زندہ نکالا گیا۔
اس کے علاوہہنگامی کمیٹی کے سربراہ اور نگراں حکومت میں ماحولیات کے وزیر ناصر یاسین نے اعلانکیا ہے کہ "اب تک بے گھر ہونے والوں کی تعداد ڈیڑ سے دو لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
"وائس آف آل لبنان” کے ساتھ ایک انٹرویو میں یاسین نےتصدیق کی "مقامی اور مرکزی سطح پر ایمرجنسی سیل امداد کی تقسیم کے لیے پہلےدن سے کام کر رہے ہیں”۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ "بڑی تعداد میں بے گھر ہونے والے لوگوں اور جاری جارحانہ بمباری کےدوران بے گھر ہونے والے 37ہزار 500 افراد کو کمبلاوربستروں سمیت دیگر ضروری اشیا فراہم کی گئیں۔