یورپی یونین کےاعلیٰ نمائندے برائے امور خارجہ جوزپ بوریل نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سےلبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے حوالے سے اپنا تفویض کردہ کردار ادا کرنے کی ضرورتپر زور دیا ہے۔ انہوں نے لبنانی سرزمین پر وسیع پیمانے پر جارحیت کے آغاز سے معصومشہریوں کی ہلاکتوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
مائیکرو بلاگنگپلیٹ فارم’ایکس‘ پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ جب لبنان کے خلافاسرائیل کا بڑ حملہ دوسرے دن میں داخل ہوا تو اس میں اس بڑی تعداد میں لوگوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ ہمیں لبنان پراسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد تشویشناک ہے۔
لبنان میں اسرائیلیحملوں میں ہلاکتوں کی تعداد تشویشناک ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 500 سےزیادہ افراد شہید ہوئے ہیں، جن میں 50 بچے بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 500 سے زیادہ لوگ مارے گئے۔ انمیں 50 بچے بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کیسلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔
یورپی عہدیدار نےزور دے کر کہا کہ "جنگ کی طرف جانے والے راستے کو منقطع کرنے کی فوری ضرورتہے۔ دونوں فریقوں کو فوری جنگ بندی قائم کرنی چاہیے”۔
خیال رہے کہسوموار کی صبح سے لبنان پر مسلط کی گئی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 558 سے زائدافراد شہید اور 1835 دیگر زخمی ہوچکے ہیںجن میں بچے، خواتین اور طبی عملے کے کارکن شامل ہیں۔
یہ پیش رفت لبنانکے مختلف علاقوں میں "پیجر” اور "Walkie-talkie-ICOMV82″ قسم کے وائرلیس مواصلاتی آلات کے دھماکوں کے چند دن بعد ہوئیہے، جس کے نتیجے میں 32 افراد شہید اور تقریباً 3250 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔