نام نہاد صہیونیریاست کے دارالحکومت تل ابیب کے مرکز میں واقع اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد‘ کے ہیڈکواٹر کو لبنان سے داغے گئے ایک میزائل سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
لبنان میںاسرائیلی جارحیت شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقعہ ہے جب موساد کے صدر دفترکو بیلسٹکمیزائل کے ذریعے نشانہ بنا گیا ہے۔
حزب اللہ نےاعلان کیا کہ اسلامی مزاحمت نے بدھ کی صبح 6:30 بجے "قادر 1” بیلسٹک میزائلداغا جس نے تل ابیب کے مضافات میں موساد کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا۔ حزب اللہ کاکہنا ہے کہ یہ حملہ اس کے رہ نماؤں کے قتل ، پیجر اور دیگر مواصلاتی آلات میںدھماکوں کا بدلہ ہے۔
قابض فوج کے ریڈیونے تسلیم کیا کہ جنگ کے آغازکے بعد پہلی بار لبنان سے تل ابیب کی طرف میزائل داغےگئے اور دعویٰ کیا گیا کہ میزائل کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیاکے مطابق زیادہ تر تل ابیب کے علاقے میں سائرن کو چالو کرنے کے بعد لبنان سے ایکدرمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا پتہ چلا۔ اسے روکنے کی کوشش کے لیےایرو سسٹم کو چالو کر دیا گیا۔
عبرانی رپورٹس میںلوڈ بن گوریون ہوائی اڈے پر ہوائی ٹریفک بند ہونے کی بات کی گئی۔
حزب اللہ کی طرفسے ابھی تک تل ابیب پر بمباری کے بارے میں کوئی باضابطہ اعلان سامنے نہیں آیا ہے،جب کہ جماعت نے آج صبح کے وقت شمالی اسرائیل میں الانیہ بیس پر فادی 1 میزائلوں کیسیریز سے بمباری کا اعلان کیا ہے۔