فلسطینی وزارتاوقاف اور مذہبی امورنے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے مغربی کنارے کے جنوب میںواقع الخلیل شہر کی تاریخی مسجد ابراہیمی میں مسلسل آٹھویں روز بھی فجر کی اذان دینےسے روک دیا ہے۔
وزارت اوقاف نےمنگل کو ایک بیان میں مزید کہا کہ "ہم قابض اسرائیلی افواج کی طرف سے آٹھ دنتک مسجد ابراہیمی کے میناروں سے فجر کی نماز کے لیے اذان دینے سے روکنے کی مذمتکرتے ہیں”۔
گذشتہ رات مسجد ابراہیمیمیں اس جگہ کے تقدس کی بے حرمتی کا عمل دیکھا گیا، جب ہزاروں آباد کاروں نے قابض اسرائیلی فوج کی سختحفاظت میں مسجد کے صحنوں میں بلند آواز محفل موسیقی منعقد کی۔ اس موقعے پر صہیونیفوج نے فلسطینی نمازیوں کو مسجد میں داخلے سے روک دیا۔
وزارت اوقاف نے کہاکہ "یہ ایک خطرناک پیش رفت ہے جس کا مقصد واضح طور پرمقدس مقامات کے اندراسلامیعبادات کو روکناا اور مستقبل میں ان پر مکمل پابند عاید کرنا ہے‘‘۔
بیان کے مطابقاوقاف نے اسرائیل کے بڑھنے جرائم اور مسجد ابراہیمی کے خلاف دست درازی کے سنگیننتائج پر خبردار کیا ہے۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ پیر کے روز قابض حکام نے ایک غیر ملکی سفارتی وفد کو مسجد ابراہیمی میں داخلہونے سے روک دیا۔ اس پابندی کا مقصد غیر ملکی سفیروں مسجد ابراہیمی کے خلاف جاریصہیونی جرائم سے متعلق آگاہی سے روکنا تھا۔
۔