سه شنبه 03/دسامبر/2024

سول ڈیفنس:غزہ کےشہداء میں خواتین اور بچے سب سے زیادہ ہیں

پیر 23-ستمبر-2024

غزہ کی پٹی میں شہریدفاع نے کہا کہ گذشتہ اگست کے دوران رہائشی مکانات اور نقل مکانی کے مراکز پر قابضاسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے شہید ہونے والوں میں بچے اور خواتین سب سے زیادہہیں۔

 

شہری دفاع نے اتوارکو ایک مختصر بیان میں وضاحت کی کہ غزہ کی پٹی کے گورنریوں میں اس کے عملے کے مشن کےبارے میں ماہانہ رپورٹ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ہر 10 شہداء میں سے 3-7 شہداءبچے اور خواتین ہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق ہر10 شہداء میں سے 2 سے 8 لاشیں بری طرح مسخ ہوچکی ہیں۔ بمباری کی شدت اور ان کی چھتوں اور ان پر سیمنٹ کے بلاکس کے گرنےکی وجہ سے لاشیں ناقابل شناخت ہوجاتی ہیں۔

 

سول ڈیفنس نے شہداءکی بڑھتی ہوئی تعداد کی نشاندہی کی جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ شہریوں کےگھروں، اسکولوں اور بے گھر ہونے والے خیموں کی اطلاع کے بغیر براہ راست اسرائیلی بمباریکی وجہ سے شہداء کی تعداد بڑھ رہی ہے۔

 

قابض اسرائیلی طیاروںاور توپ خانے نے غزہ کی پٹی میں عمارتوں اور پناہ گاہوں پر بمباری کا سلسلہ جاری رکھاجس سے ہزاروں افراد شہید، زخمی اور لاپتہ ہو گئے ان کے گھروں کی بنیادوں کے نیچے انکا آخری قتل عام الزیتون سکول سی پر بمباری تھا۔ جس کے نتیجے میں 22 شہری شہید ہوئےجن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔

 

سات اکتوبر سے قابض فوج نے غزہ کے خلاف مکمل امریکی حمایتکے ساتھ تباہی کی جنگ جاری رکھی ہے، جس کے نتیجے میں 137000 سے زیادہ شہید اور زخمیہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، 10000 لاپتہ ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی