غاصب صیہونی فوج نےامریکی اور مغربی ممالک کی فوجی مدد سے غزہ کی پٹی میں نسلی کشی کی بھیانک مہم جاریرکھی ہوئی ہے۔ آج 22 ستمبر اتوار کے روز فلسطینیوں کی نسل کشی کا مسلسل 352 واں روز ہے۔
قابض فوج نے آج صبح سے غزہ میں جنگی طیاروں اورتوپ خانے سے مزید وحشیانہ حملے کیے ہیں جن میں مزید درجنوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئےہیں۔
ہمارے نامہنگاروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض طیاروں اور توپ خانوں نے آج اتوار کے روز غزہ کی پٹیکے مختلف علاقوں میں اپنے چھاپوں اور پرتشدد بمباری کا سلسلہ جاری رکھا، گھروں، بےگھر افراد کے اجتماعات اور سڑکوں کو نشانہ بنایا، جس میں درجنوں شہید اور زخمیہوئے۔
غزہ کے مغرب میںالشاطی پناہ گزین کیمپ میں کفر قاسم سکولمیں قابض فوج کے طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں سات شہید اورمتعدد دیگر زخمی ہوگئے-
شہید ہونے والوںمیں غزہ میں تعمیرات عامہ اور ہاؤسنگ کی وزارت کے ڈائریکٹر جنرل انجینیر ماجد صالح بھی شامل ہیں۔
خان یونس کے مشرقمیں واقع قصبے خزاعہ میں اسرائیلی توپ خانے کی گولہ باری میں براء کمال النجار شہیداور متعدد شہری زخمی ہوئے۔
رفح پر اسرائیلیبمباری کے نتیجے میں آج صبح سے غزہ کے یورپی ہسپتال میں چار شہداء کولایا گیا۔
ان کی شناخت فرح محمد رزق العطار، عبداللہ سلمانالعطار، محمد رزق سالم العطار اورمہنہ کامل عبد ابوجودہ کے ناموں سے کی گئی ہے۔
غزہ کی پٹی کےوسطی شہر دیر البلح پر غاصب اسرائیلی فوج کی بمباری کے نتیجے میں اتوار کی صبح متعددشہری شہید اور زخمی ہوئے۔
سول ڈیفنس نےاطلاع دی ہے کہ وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں الحکر کے علاقے میں "دواس”خاندان کے ایک گھر پر قابض فوج کی بمباری کے نتیجے میں متعدد شہری شہید اور زخمیہوئے۔
گذشتہ سات سے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کے آغازکے بعد سے غزہ کی پٹی میں شہید ہونےوالوں کی تعداد 41391 ہوگئی ہے جب کہ 95760 زخمی ہوچکے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میںزیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔