اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ نے بیروت کے جنوبی علاقےالضاحیہ پر صیہونی دشمن فوج کے طیاروں کی جانب سے ایک گنجان آباد رہائشی علاقے پر وحشیانہ اور دہشت گردانہ جارحیت کی مذمت کیہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
حماس نے لبنانمیں قابض فوج کی مسلسل جارحیت کو برادر ملک کی خود مختاری کی ایک نئی کارروائیقرار دیتے ہوئے موجودہ کشیدگی اور جارحیت کے نتائج کی ذمہ داری صہیونی ریاست پرعائد کی ہے۔
حماس نے پریسبیان میں کہا کہ قابض صہیونی حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ کھلی جارحیت ہے جس میں رہائشی محلوں ،شہری مواصلاتی ڈیوائسزکو نشانہ بنا کردہشت گردی کی نئی تاریخ رقم کررہی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ہم حزب اللہ اور اسلامی مزاحمت میں اپنے بھائیوں کی حمایت کرتے ہیں، اور انکے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہیں۔ ہم اپنے عوام کی حمایت کے لیے جنگ جاری رکھتے ہوئے ان کے جرأتمندانہ مؤقف اور قومی، مذہبی اور انسانی اقدار کا ساتھ دینے پر ان کے اصرار کی قدرکرتے ہیں۔
حماس نے زور دیاکہ یہ فسطائی جارحیت اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو گی اورمزاحمت علاقے میں صیہونی منصوبے کے مکمل خاتمے اور مکمل آزادی تک اپنے راستے پرگامزن رہے گی۔
خیال رہے کہ کہجمعہ کی شام غاصب صیہونی فوج طیاروں سے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی نواحیعلاقے میں ایک عمارت پر پرتشدد حملہ کیا۔
لبنانی ذرائع نےکہا کہ قابض فوج کے طیاروں نے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے القائم میں ایک رہائشیعمارت پر بمباری کی جس سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی اور متعدد افراد شہید اور زخمیہوئے۔
لبنان کی وزارتصحت نے اطلاع دی ہے کہ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر اسرائیلی حملے میں نو افراد شہید اور 59 زخمی ہوئے ہیں۔
عبرانی چینل 12نے اطلاع دی ہے کہ بیروت میں اسرائیلی حملے کا ہدف حزب اللہ کے فوجی کمانڈر ابراہیمعقیل تھے، جو سپیشل رضوان یونٹ کے کمانڈر ہیں۔