قابض اسرائیلیفوج نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع رفح میں کل منگل کواسلامیتحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے مجاھدین نے گھات لگائے گئے حملے میں اس کے چار اہلکاروں کوہلاک اورپانچ کو زخمی کردیا ہے۔
اطلاعات کےمطابق حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈزنے رفح میں ایک عمارت کو اڑا دیا جس میں اسرائیلی فوجی موجود تھے۔ یہ کارروائی ایکاعلیٰ نوعیت کی دھماکہ خیز ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون فوجی ڈاکٹر سمیت چارفوجی ہلاک ہو گئے۔
اسرائیلی چینل 12نے اطلاع دی ہے کہ 20 سالہ سارجنٹ "آجم نعیم” رفح میں فوج کے ہاتھوںمارے جانے والوں میں شامل تھی، وہ 52 ویں بٹالین میں ایک طبی اور پہلی خاتون سپاہیتھیں جن کی موت کا اعلان میں زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد کیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوجینامہ نگار کے مطابق دھماکے کے بعد فوجیوںکو فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے شدید فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی فوجی ہیلیکاپٹر ہلاک اور زخمیوں کو نکالنے کے لیے رفح کے مغرب میں العزبہ کے علاقے میںاترے۔
الجزیرہ نے عینیشاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہر کے مغرب میں کم اونچائی پر اسرائیلی جنگی طیاروںکی بھاری پرواز کے درمیان قابض فوج کے زخمی ارکان کو نکالنے کے لیے اسرائیلی ہیلیکاپٹر ایک سے زیادہ مرتبہ علاقے میں اترے۔
جس علاقے سےانخلاء کیا گیا وہاں قابض اسرائیلی فوج نے اسموک بم بھی برسائے۔