اسلامی تحریکمزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما طاہر النونو نے کہا ہے کہ "طوفان الاقصیٰ‘‘ کی سیلابکی لڑائی نے اس نازک وجود کو ظاہر کیا کہ یہ کیا ہے، اور یہ کہ وہ خود پر بھروسہنہیں کر سکتا”۔
النونو نے پیر کےروز الاقصیٰ ٹی وی کو دیے گئے بیانات میں اس بات کی تصدیق کی کہ "اس اسرائیلپر غزہ، لبنان، یمن اور عراق کی طرف سے حملہ کیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ ایک پھولاہوا غبارہ تھا جس کا سب کو خوف تھا”۔
انہوں نے مزیدکہا کہ "قابض ریاست غزہ کی پٹی کے خلاف فسطائی جنگ کے کسی بھی اہداف کو حاصلکرنے میں ناکام ہو رہی ہے”۔
انہوں نے کہا کہ”القسام نے ایک درست منصوبہ بندی کے تحت چند گھنٹوں میں زمین پر موجود صہیونیدفاعی لائنوں کو تباہ کر دیا تھا”۔
النونو نے اس باتپر زور دیا کہ "تمام فلسطینی دھڑے رائفل کے جھنڈے تلے مزاحمت میں شامل ہیں۔ان کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں اور قابض ریاست کے خلاف مزاحمت اور تصادم کے عنصرپر استوار ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام قابض ریاست کے خلاف مزاحمت کرنےاور اسے فلسطین کی سرزمین سے ختم کرنے کے آپشن پر عمل پیرا ہیں”۔
انہوں نے نشاندہیکی کہ مغربی کنارے میں مزاحمت قابض ریاست کا مقابلہ کرنے میں تیزی آگے بڑھ رہیہے۔
انہوں نے زور دےکر کہا کہ "حماس ایک فلسطینی مزاحمتی تحریک ہے جو تقسیم یا تفریق کے بغیرفلسطین کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنے کاعزم کرتی ہے”۔
النونو نے عرب دنیاکے تمام آزاد رہ نماؤں پر زور دیا کہ وہ غزہ میں جاری نازی جنگ کو روکنے کے لیے زور دیں۔