فلسطین میں حکومتی میڈیا آفسنے غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والے 20 لاکھ لوگوں کو بچانے کے لیے ایک فوری انسانیایمرجنسی کال دی ہے۔
اس اپیل میںعالمی برادری سے غزہ کے مفلوک الحال عوام کی طرف توجہ دلائی گئی ہے جو ایک ایسےوقت میں موسم سرما کا انتظار کررہےہیں کہ ان کے پاس سرچھپانے کے لیے خیمے تک نہیںہیں۔
دفتر نے ہفتے کےروز ایک بیان میں کہا کہ بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں اب بھی اضافہ ہو رہا ہےاور روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ عام طور پر غزہ کی پٹی میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد 1.9 ملین سے 2ملین تک پہنچ گئی ہے۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ہمارے پاس غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں بے گھرہونے والوں کے لیے 543 پناہگاہیں اور نقل مکانی کے مراکز ہیں جو جبری نقل مکانی کے جرم کا شکار ہوئے ہیں۔
میڈیا دفتر نے کہاکہ بے گھر ہونے والے لوگوں کے 74 فیصد خیمے ناقابل استعمال ہو چکے ہیں، سرکاری فیلڈاسسمنٹ ٹیموں کے مطابق 135000 میں سے 100000 خیمے ایسے ہیں جنہیں فوری اور فوریطور پر تبدیل کرنے اور تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان خیموں کو مکمل طور پر بوسیدہکر دیا گیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کیکہ یہ خیمے لکڑی، نایلان اور کپڑے سے بنے تھے اور یہ سورج کی تپش اور غزہ کی پٹیکے موسمی حالات کے ساتھ ختم ہو گئے ہیں۔ 11 ماہ کے مسلسل نقل مکانی نے ان خیموں کو مکملطور پرناکارہ کردیا ہے۔
دفتر نے خبردار کیاہے کہ غزہ کی پٹی موسم سرما کے آغاز اور مشکل موسمی حالات کی وجہ سے ایک حقیقیانسانی تباہی کے دہانے پر ہے،جس کے نتیجے میں 20 لاکھ لوگ سردیوں میں کسی پناہ گاہکے بغیر کھلے آسمان تلے رہنے پرمجبور ہوں گے۔