امریکی فوج ایکاسرائیلی فوجی اڈے کو ترقی دینے اور جدید بنانے پر کام کر رہی ہے تاکہ اسے امریکیساختہ کارگو طیاروں کی لینڈنگ کرنے کے قابل بنایا جا سکے اور جو ہوائی جہاز سےلڑاکا طیاروں میں ایندھن بھرنے کے قابل ہو۔اس حوالے سے امریکی محکمہ دفاع ’پینٹاگان‘کے معاہدے کی دستاویزات دی انٹرسیپٹ ویب سائٹ سے حاصل کی گئی ہیں۔
غزہ پر اسرائیلیجنگ کے آغاز کے بعد سے امریکی فوج نے اسرائیل کے لیے کئی ارب ڈالر کے ہتھیاروں کےپیکج کا اعلان کیا ہے، جس میں میزائل، بم اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔
العربی الجدیداخبار کے تفصیل سے شائع ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق امریکی فوج ایک معاہدے کےتحت جنوبی اسرائیل میں واقع ایک فوجی اڈے پر اضافی ہینگرز، گوداموں اور ذخیرہ کرنےکی سہولیات سمیت نئی تنصیبات کی تعمیراور موجودہ تنصیبات کو جدید بنانے پر کام کررہی ہے۔
ویب سائٹ کیرپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چار طیاروں کے حصول کو اسرائیل کے ایرانی جوہری تنصیباتپر حملہ کرنے کی اپنی صلاحیتوں کو بڑھانے کے عزم کے اشارے کے طور پر دیکھا گیا۔
KC-46 Pegasus کارگو ہوائیجہاز کا جدید ترین ماڈل ہے جو فوجی سازوسامان کی نقل و حمل اور ہوائی جہاز سے ایندھنبھرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ بوئنگ KC-135 کیجگہ امریکی فضائیہ کے لیے تیار کردہ نیا طیارہ ہے۔
یہ نیا طیارہبوئنگ 707 مسافر طیاروں کی جگہ لے گا جن میں ترمیم کی گئی ہے اور اس وقت قابض فوجاپنے لڑاکا طیاروں کو فضا میں ایندھن فراہم کرنے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
گذشتہ اگست میںامریکہ نے اسرائیل کو 20 بلین ڈالر سے زائد مالیت کے جنگی طیارے اور فوجی ساز وسامان فروخت کرنے کے امکان پر اتفاق کیا تھا۔
پینٹاگان نے ایکبیان میں کہا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے تقریباً 19 بلین ڈالر مالیت کےF-15 طیاروں اور آلات کی ممکنہ فروخت کی منظوری دی۔
وزارت دفاع نےکہا کہ بلنکن نے تقریباً 774 ملین ڈالر مالیت کے ٹینک گولوں اور 583 ملین ڈالر کیفوجی گاڑیوں کی ممکنہ فروخت کی بھی منظوری دی۔