چهارشنبه 04/دسامبر/2024

حماس کی ثالث ممالک کی قیادت سے ملاقات، جنگ بندی کے عزم کا اعادہ

جمعرات 12-ستمبر-2024

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس‘ نے کہا ہے کہ جماعت کے مذاکراتی وفد نے جماعت کے سرکردہ رہ نما ڈاکٹر خلیلالحیہ کی قیادت میں قطری دارالحکومت دوحہ میں قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ الشیخمحمد بن عبدالرحمن آل ثانی اور مصری جنرل انٹیلی جنس کے سربراہ عباس کامل سےملاقات کی۔ا اس ملاقات میں مسئلہ فلسطین اور غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیتپر ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔

 

حماس کی طرف سےجاری ایک بیان کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وفدنے جنگ بندی اور فلسطینی عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے مصری اورقطری وساطت کاروںکی کوششوں کو سراہا۔

 

وفد نے غزہ کی پٹیمیں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے اور غزہ کی پٹی کے پورے علاقے سے قابض فوج کےانخلاء کے لیے جماعت کی مسلسل عزم پر باتکی۔ حماس نے واضح کیا کہ جماعت نےجنگ بندی کے لیے مثبت انداز اختیار کیا اور جنگبندی کے لیے ہرممکن لچک دکھائی تاکہ فلسطینی عوام کے مفادات کو پورا کیا جا سکے۔ قیدیوںکے تبادلے کے معاہدے کو عملی شکل دی جا سکے،غزہ کے عوام کو ریلیف دیا جائے اور بے گھرافراد کی واپسی اور تعمیر نو کا منصوبہتیار کیا جائے۔

 

حماس نے کہاکہجماعت 31 مئی 2024ء کو صدر بائیڈن کے اعلان اور سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2735کی بنیاد پر جنگ بندی کے معاہدے کو فوری طور پر نافذ کرنے کے لیے تیار ہے۔ بیانمیں کہا گیا ہے کہ حماس اس تجویز میں مزید شرائط کی شمولیت کو مسترد کرتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی